ETV Bharat / state

Supreme Court on Shahnawaz Hussain شاہنواز حسین کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کے حکم پر سپریم کورٹ کی روک

سپریم کورٹ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما و سابق مرکزی وزیر سید شاہنواز حسین کے خلاف 2018 میں مبینہ عصمت دری کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر پیر کو روک لگا دی ہے۔ Supreme court on Shahnawaz Hussain

Shahnawaz Hussain
Shahnawaz Hussain
author img

By

Published : Aug 22, 2022, 5:18 PM IST

نئی دہلی: جسٹس یو یو للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے ایف آئی آر درج کرنے کے دہلی پولیس کو دیئے گئے حکم پر روک لگانے کے ساتھ ساتھ متاثرہ کی شکایت پر جنوبی دہلی کی ساکیت عدالت میں سابق مرکزی وزیر شہنواز حسین کے خلاف شروع کی گئی کارروائی پر بھی روک لگانے کا حکم دیا۔ BJP leader Shahnawaz Hussain

بی جے پی رہنما حسین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی اور سدھارتھ لوتھرا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے یہ ہدایت جاری کی۔

خاتون کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ایس کے سنگھ نے الزام لگایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ ملزم شاہنواز سے اب انہیں (خاتون) جان کا خطرہ ہے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ اگر وہ (خاتون) قریبی پولیس اسٹیشن میں شکایت کرتی ہے تو اس کی حفاظت کی درخواست پر غور کیا جانا چاہیے۔ Supreme Court stays order to register FIR against Shahnawaz Hussain

سپریم کورٹ نے شکایت کنندہ خاتون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت ستمبر کے تیسرے ہفتے میں کرے گی۔

سابق مرکزی وزیر نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بنچ نے 17 اگست کو حسین کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے، تین ماہ میں تفتیش مکمل کرنے اور تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ Supreme court on Shahnawaz Hussain

اس کے بعد ہائی کورٹ نے سابق مرکزی وزیر کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا تھا، جس میں نچلی عدالت کے خصوصی جج کے 12 جولائی 2018 کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ خصوصی عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف ان کی نظرثانی کی درخواست کوخارج کر دیا تھا۔

راحت طلب کرتے ہوئے بی جے پی رہنما حسین نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ شکایت کنندہ خاتون کے الزامات مکمل طور پر جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: FIR on Shahnawaz Hussain شاہنواز حسین کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

نئی دہلی: جسٹس یو یو للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے ایف آئی آر درج کرنے کے دہلی پولیس کو دیئے گئے حکم پر روک لگانے کے ساتھ ساتھ متاثرہ کی شکایت پر جنوبی دہلی کی ساکیت عدالت میں سابق مرکزی وزیر شہنواز حسین کے خلاف شروع کی گئی کارروائی پر بھی روک لگانے کا حکم دیا۔ BJP leader Shahnawaz Hussain

بی جے پی رہنما حسین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی اور سدھارتھ لوتھرا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے یہ ہدایت جاری کی۔

خاتون کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ایس کے سنگھ نے الزام لگایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ ملزم شاہنواز سے اب انہیں (خاتون) جان کا خطرہ ہے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ اگر وہ (خاتون) قریبی پولیس اسٹیشن میں شکایت کرتی ہے تو اس کی حفاظت کی درخواست پر غور کیا جانا چاہیے۔ Supreme Court stays order to register FIR against Shahnawaz Hussain

سپریم کورٹ نے شکایت کنندہ خاتون کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت ستمبر کے تیسرے ہفتے میں کرے گی۔

سابق مرکزی وزیر نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بنچ نے 17 اگست کو حسین کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 173 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے، تین ماہ میں تفتیش مکمل کرنے اور تفصیلی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ Supreme court on Shahnawaz Hussain

اس کے بعد ہائی کورٹ نے سابق مرکزی وزیر کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا تھا، جس میں نچلی عدالت کے خصوصی جج کے 12 جولائی 2018 کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ خصوصی عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف ان کی نظرثانی کی درخواست کوخارج کر دیا تھا۔

راحت طلب کرتے ہوئے بی جے پی رہنما حسین نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا تھا کہ شکایت کنندہ خاتون کے الزامات مکمل طور پر جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: FIR on Shahnawaz Hussain شاہنواز حسین کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.