مظاہرے کے دوران ناراض طلبا نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کارگل چوک پر ٹریفک کو مکمل طور پر بند کردیا، جس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے طلبا پر واٹر کینن کے ساتھ لاٹھی چارج بھی کیا۔
پولیس کے مطابق ایمبولینسز اور اسکول بسز ٹریفک کی وجہ سے پھنسی ہوئی تھی جس کو نکالنے کے لیے طلبا کو سمجھانے کی بہت کوشش کی گئی لیکن طلبا نہیں مانے لہذا پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔
اس دوران، مظاہرہ کرنے والے طلبا کا کہنا تھا کہ پولیس انتظامیہ کو اس وقت متاثرہ کا ساتھ دینا چاہئے تھا لیکن وہ ان کے خلاف کھڑا ہے، طلبا کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک متاثرہ کو انصاف نہیں مل جاتا، تب تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے 9 دسمبر کو دارالحکومت پٹنہ میں چار لڑکوں نے ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی ، معاملہ کا پتہ چلتے ہی متاثرہ لڑکی کے والد نے خواتین تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی، جس کے بعد پولیس نے اس واقعے میں شامل ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر دو ملزم فرار ہیں ۔