شیعہ وقف بورڈ نے بورڈ کے سابق وکیل اور فیض علی وقف اسٹیٹ کے متولی نجم حسن نجمی کو ہٹاکر اس وقف اسٹیٹ کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ساتھ ہی سیوان کے گوپال پور میں واقع کچھ تالابوں کا ٹینڈر شائع کرکے نئے لوگوں کو 12 لاکھ میں دیا ہے۔
چیئرمین سید افضل عباس نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ وہاں بھی نجمی نے ٹینڈر روکنے کی ناکام کوشش کی۔ انہوں نے وقف ٹریبیونل میں مقدمہ کر کے یہ کہا تھا کہ ٹینڈر ہونے سے خون خرابہ ہوگا۔
چیئرمین نے کہا کہ یہی لوگ برسوں سے اس تالاب پر قابض تھے۔ لاکھوں روپے ہر سال خرد برد کرتے تھے۔ چیئرمین افضل عباس نے کہا کہ فیض علی وقف اسٹیٹ کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا۔ ابھی ایک کیر ٹیکر مقرر کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فیض علی وقف اسٹیٹ میں سابقہ چیئرمین کے زمانے میں خرد برد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
مزید پڑھیں :حیدرآباد: ' اوقاف کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے'
ای ٹی وی نے دو سال قبل اس پر خبر کو دکھایا تھا اس کے بعد ہی وہاں کی کمیٹی حرکت میں آئی تھی۔ اس سوال کے جواب میں افضل عباس نے کہا کہ خرد برد کرنے والوں کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی۔