گزشتہ دنوں اتراکھنڈ کے چمولی میں گلیشیئر کے پگھلنے کے حادثہ سے ماحولیات کو لے کر حساس لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے لہذا وہ ماحولیات کے تحفظ کے لئے اپنی آواز بلند کرنے لگے ہیں۔ اسی کے پیش نظر آج گنگا مکتی آندولن کے بینر تلے ایک روزہ دھرنا دیا گیا۔
حالانکہ اتنے حساس معاملہ پر آواز اٹھانے والوں کی تعداد انتہائی کم تھی اس بارے میں پوچھے جانے پر جے پی آندولن میں شامل رہے بزرگ سماجی کارکن شیام سرن جی کا ماننا تھا کہ میڈیا حکومت کے قبضہ میں ہے اور میڈیا سماج کی عکاسی نہیں کر رہی ہے یہی وجہ ہے لوگ حقیقت سے نا آشنا ہیں۔
لیکن انہوں نے امید جتائی کہ وقت بدلے گا اور لوگ اس طرح کے مسائل پر اپنی آواز بلند کریں گے۔
مزید پڑھیں:
گیا: عوامی مقامات پر 125 بیت الخلا کی تعمیر ہوگی
ان لوگوں نے چمولی حادثہ کو ماحولیات کی پرواہ کیے بنا کی جا رہی صنعت کاری کا نتیجہ قرار دیا ہے اور خدشہ جتایا ہے کہ اگر قدرتی ماحولیات کے ساتھ اسی طرح کی چھیڑ چھاڑ جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب ہمالیہ کی برفیلی چٹان ہماری نگہبانی کرنے کے بجائے ہمارے لئے آفت بن کر ٹوٹے گی۔