ETV Bharat / state

Gaya Urban Local Body Election گیا میں ووٹنگ کے بعد حامیوں میں جیت ہار کی قیاس آرائیوں پر بحث

گیا بلدیاتی انتخابات میں مسلم امیدواروں کی بہترین کارکردگی ہوسکتی ہے۔ اس مرتبہ گذشتہ انتخاب کے بنسبت مسلم کونسلروں کی تعداد میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔ Supporters after Voting in Gaya

17341737
17341737
author img

By

Published : Dec 29, 2022, 2:24 PM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ' بلدیاتی انتخابات ' مکمل ہوچکے ہیں یہاں آخری مرحلے کی گزشتہ کل ووٹنگ ہوچکی ہے اور تیس دسمبر کو ریزلٹ بھی جاری ہوجائے گا تاہم اس دوران امیدوار اور ان کے سپورٹرز آج دن بھر اپنی جیت کو لیکر قیاس آرائی کرتے رہے۔ یہاں گیا میونسپل کارپوریشن میں میئر کا انتخاب دلچسپ ہونے کے ساتھ کڑا مقابلہ ہوگیا ہے۔ محمد اظہر الدین نے کہا کہ بی جے پی کے حمایت یافتہ شیام دیو پاسوان اور مہاگٹھ بندھن کی مختلف پارٹیوں کے حمایت یافتہ وریندر کمار عرف گنیش پاسوان کے درمیان لڑائی سیدھی ہوگئی ہے یہاں میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں مسلم ووٹ فیصلہ کن تھے ، کیونکہ میونسپل کارپوریشن کے تحت کل ووٹ 348329 میں قریب ایک لاکھ بیس ہزار مسلم ووٹ ہیں میئر اور ڈپٹی میئر کی سیٹ ' محفوظ ' ہونے کی وجہ سے مسلم کوئی امیدوار نہیں ہے ، تاہم مسلم ووٹنگ کا اکثریتی ووٹ وریندر کمار عرف گنیش پاسوان کے حق میں جانے کی بات گشت ہے حالانکہ مسلمانوں کا کچھ ووٹ بی جے پی حمایت یافتہ امیدوار شیام دیو پاسوان سمیت دوسرے امیدواروں کے درمیان بھی تقسیم ہوگیا ہے۔ Speculation of Win or Lose among Supporters after Voting in Gaya

یہ بھی پڑھیں:

ایوب عرف گڈو نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ کہ مسلم ووٹ اس وقت جیت کا فیصلہ کرتا جب مسلم اکثریتی علاقوں میں پولنگ فیصد 50 فیصد زیادہ ہوتی لیکن ایسا ہوا نہیں ہے کیونکہ شہر میں مسلم اکثریتی والے محلوں میں سب سے بڑا محلہ کریم گنج اور نیوکریم گنج میں محض 22فیصد ہی ووٹنگ ہوئی ہے جو توقعات پر مشتمل نہیں ہے یہاں وارڈ نمبر 25 کریم گنج اور وارڈ نمبر 26 نیو کریم گنج میں 18 ہزار کے قریب ووٹ ہیں جب کہ دیگر مسلم اکثریتی محلے علی گنج، وہائٹ ہاوس، اقبال نگر، پنچایتی اکھاڑا وغیرہ میں یہاں سے بہتر پولنگ فیصد ہے لیکن یہاں مسلم ووٹوں میں انتشار پیدا ہوگیا ہے لیکن پھر بھی ان محلوں میں ووٹوں کا تقسیم پانچ سے دس فیصد بھی ہوا ہوگا تو مہا گٹھ بندھن کے امیدوار کے لیے مسلم ووٹ فیصلہ کن ہوں گے تاہم 10 فیصد سے زیادہ مسلم ووٹوں کا تقسیم ہوا ہوگا تو بی جے پی حمایت یافتہ امیدوار کو براہ راست فائدہ ہوگا اور ان کی جیت کی امید بڑھ جاتی ہے۔

دس مسلم امیدواروں کی جیت کی امید
گیا میونسپل کارپوریشن میں کل 53وارڈ ہیں جس میں 3وارڈوں کے کونسلر امیدواروں کی جیت بلامقابلہ ہوچکی ہے کیونکہ ان کے خلاف کوئی امیدوار کھڑا نہیں تھا ان تین میں دو مسلم کونسلرہیں جنہوں نے بلامقابلہ جیت درج کیا ہے ، جہاں ووٹنگ ہوئی ہے ان میں پانچ وارڈ ایسے ہیں جہاں صرف مسلم امیدواروں کے درمیان ہی مقابلہ ہے کیونکہ یہاں دوسرے امیدوار کھڑے نہیں ہیں جب کہ چھ ایسے وارڈ ہیں جہاں مسلم امیدوار مقابلے میں ہیں اس لیے قیاس لگائے جارہے ہیں کہ اس مرتبہ گزشتہ آٹھ کونسلروں کے مقابلے زیادہ تعداد کونسلروں کی ہوگی۔ واضح ہوکہ گزشتہ کل 28 دسمبر کو گیا میونسپل کارپوریشن کے علاوہ نگر پنچایت فتح پور اور نگر پنچایت ڈوبھی میں ووٹنگ ہوئی ڈوبھی میں مسلمانوں کی آبادی بہت ہی کم ہے تاہم فتح پور میں بھی چیئر مین کے امیدواروں میں ایک امیدوار مقابلے میں ہے اور ان کی بھی جیت کی قیاس آرائی ہے۔

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ' بلدیاتی انتخابات ' مکمل ہوچکے ہیں یہاں آخری مرحلے کی گزشتہ کل ووٹنگ ہوچکی ہے اور تیس دسمبر کو ریزلٹ بھی جاری ہوجائے گا تاہم اس دوران امیدوار اور ان کے سپورٹرز آج دن بھر اپنی جیت کو لیکر قیاس آرائی کرتے رہے۔ یہاں گیا میونسپل کارپوریشن میں میئر کا انتخاب دلچسپ ہونے کے ساتھ کڑا مقابلہ ہوگیا ہے۔ محمد اظہر الدین نے کہا کہ بی جے پی کے حمایت یافتہ شیام دیو پاسوان اور مہاگٹھ بندھن کی مختلف پارٹیوں کے حمایت یافتہ وریندر کمار عرف گنیش پاسوان کے درمیان لڑائی سیدھی ہوگئی ہے یہاں میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں مسلم ووٹ فیصلہ کن تھے ، کیونکہ میونسپل کارپوریشن کے تحت کل ووٹ 348329 میں قریب ایک لاکھ بیس ہزار مسلم ووٹ ہیں میئر اور ڈپٹی میئر کی سیٹ ' محفوظ ' ہونے کی وجہ سے مسلم کوئی امیدوار نہیں ہے ، تاہم مسلم ووٹنگ کا اکثریتی ووٹ وریندر کمار عرف گنیش پاسوان کے حق میں جانے کی بات گشت ہے حالانکہ مسلمانوں کا کچھ ووٹ بی جے پی حمایت یافتہ امیدوار شیام دیو پاسوان سمیت دوسرے امیدواروں کے درمیان بھی تقسیم ہوگیا ہے۔ Speculation of Win or Lose among Supporters after Voting in Gaya

یہ بھی پڑھیں:

ایوب عرف گڈو نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ کہ مسلم ووٹ اس وقت جیت کا فیصلہ کرتا جب مسلم اکثریتی علاقوں میں پولنگ فیصد 50 فیصد زیادہ ہوتی لیکن ایسا ہوا نہیں ہے کیونکہ شہر میں مسلم اکثریتی والے محلوں میں سب سے بڑا محلہ کریم گنج اور نیوکریم گنج میں محض 22فیصد ہی ووٹنگ ہوئی ہے جو توقعات پر مشتمل نہیں ہے یہاں وارڈ نمبر 25 کریم گنج اور وارڈ نمبر 26 نیو کریم گنج میں 18 ہزار کے قریب ووٹ ہیں جب کہ دیگر مسلم اکثریتی محلے علی گنج، وہائٹ ہاوس، اقبال نگر، پنچایتی اکھاڑا وغیرہ میں یہاں سے بہتر پولنگ فیصد ہے لیکن یہاں مسلم ووٹوں میں انتشار پیدا ہوگیا ہے لیکن پھر بھی ان محلوں میں ووٹوں کا تقسیم پانچ سے دس فیصد بھی ہوا ہوگا تو مہا گٹھ بندھن کے امیدوار کے لیے مسلم ووٹ فیصلہ کن ہوں گے تاہم 10 فیصد سے زیادہ مسلم ووٹوں کا تقسیم ہوا ہوگا تو بی جے پی حمایت یافتہ امیدوار کو براہ راست فائدہ ہوگا اور ان کی جیت کی امید بڑھ جاتی ہے۔

دس مسلم امیدواروں کی جیت کی امید
گیا میونسپل کارپوریشن میں کل 53وارڈ ہیں جس میں 3وارڈوں کے کونسلر امیدواروں کی جیت بلامقابلہ ہوچکی ہے کیونکہ ان کے خلاف کوئی امیدوار کھڑا نہیں تھا ان تین میں دو مسلم کونسلرہیں جنہوں نے بلامقابلہ جیت درج کیا ہے ، جہاں ووٹنگ ہوئی ہے ان میں پانچ وارڈ ایسے ہیں جہاں صرف مسلم امیدواروں کے درمیان ہی مقابلہ ہے کیونکہ یہاں دوسرے امیدوار کھڑے نہیں ہیں جب کہ چھ ایسے وارڈ ہیں جہاں مسلم امیدوار مقابلے میں ہیں اس لیے قیاس لگائے جارہے ہیں کہ اس مرتبہ گزشتہ آٹھ کونسلروں کے مقابلے زیادہ تعداد کونسلروں کی ہوگی۔ واضح ہوکہ گزشتہ کل 28 دسمبر کو گیا میونسپل کارپوریشن کے علاوہ نگر پنچایت فتح پور اور نگر پنچایت ڈوبھی میں ووٹنگ ہوئی ڈوبھی میں مسلمانوں کی آبادی بہت ہی کم ہے تاہم فتح پور میں بھی چیئر مین کے امیدواروں میں ایک امیدوار مقابلے میں ہے اور ان کی بھی جیت کی قیاس آرائی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.