ریاست بہار کی معروف جئے پرکاش یونیورسٹی جسے چھپرہ یونیورسٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، چند دنوں قبل ہی ڈاکٹر فاروق علی کو اس یونیورسٹی کا وائس چانسلر منتخب کیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران ڈاکٹر فارق علی نے بتایا کہ 'اگر موجودہ وسائل کا صحیح ڈھنگ سے استعمال کیا جائے تو تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔'
نومنتخب وائس چانسلر نے کہا کہ 'اس بات کو سبھی بخوبی جانتے اور سمجھتے ہیں کہ تعلیم کے بغیر کسی بھی ملک و سماج کی ترقی نہیں ہوسکتی لیکن ہم ابھی تک اقلیتی طبقے کے لوگوں کو یہ باور کرانے میں ناکام رہے ہیں کہ تعلیم ایک طرح کی سرمایہ کاری ہے جس سے نفع حاصل کرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔'
انھوں نے مزید کہا کہ اقلیتی طبقے کے لوگ خاص طور پر مسلمان اس سرمایہ کاری سے فوری ریٹرن کی توقع رکھتا ہے اور اس طبقہ کی تعلیم سے دور ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دینے کے بجائے چھوٹے موٹے کاموں میں لگا دیتے ہیں جس کا نقصان معاشرے و طبقے کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے لہذا تعلیم کی طرف اب خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بھاگلپور کے تلکا مانجھی یونیورسٹی سے پروفیسر کے عہدہ سے سبکدوش ہونے کے بعد ڈاکٹر فاروق علی کو بی این منڈل یونیورسٹی کا چانسلر بنایا گیا تھا جہاں انہوں نے شاندار کام کیا اور ان کی اس بہتر کارکردگی کی بنأ پر اب انہیں جئے پرکاش یونیورسٹی (چھپرہ) کا وائس چانسلر منتخب کیا گیا ہے۔