ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے لہریا سرائے واقع باکر گنج مسجد کے پاس جہاں عیدالاضحٰی کے موقع پر قربانی کے لیے لگنے والی بکرا منڈی میں اس برس وہ رونق نہیں نظر آئی جہاں ہر برس سیکڑوں کی تعداد میں بکرا فروخت ہونے کے لیے دستیاب ہوتے تھے۔ وہاں اس بار سناٹا چھایا ہوا ہے۔
کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے خریدار بھی نہیں آرہے ہیں۔ وہیں، بکرا فروخت کرنے والے کاروباری بھی جو دور دراز سے آتے تھے وہ اس بار نہیں پہنچ سکے ہیں۔ کورونا وائرس نے زندگی کے ہر شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
وہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تہواروں پر بھی اثر پڑا ہے۔ آئندہ یکم اگست کو پورے ملک میں عیدالاضحٰی منایا جائے گا۔
قربانی کے موقع پر دربھنگہ ضلع کے لہیریا سرائے واقع باکر گنج میں بڑے پیمانے پر ہر برس منڈی لگتی تھی جہاں ضلع کے دور دراز سے بھی خریدار بکرا خریدنے آتے تھے۔ لیکن اس بار ویسا نظارہ نہیں ہے۔ اس بار چار سے پانچ کاروباری ہی چند جانوروں کے ساتھ نظر آئے۔
بکرا منڈی میں اپنے بکرے کو فروخت کرنے آئے کاروباری محمد آزاد اور اسرافیل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بار لاک ڈاؤن اور کورونا وبا کی وجہ سے ان کے کاروبار پر گہرا اثر پڑا ہے۔ بازار میں خریدار نہیں پہنچ رہے ہیں، ساتھ ہی لوگوں کے پاس پیسے کی بھی قلت ہے۔ اس لیے بہت کم کاروباری اس بار یہاں پہنچے ہیں۔
وہیں اس بار بکرے کی قیمت بھی بہت کم ہے۔ جو بکرا گذشتہ برس 20ہزار میں فروخت ہوتا تھا، اسی قسم کا بکرا اس بار 15 ہزار میں بھی فروخت نہیں ہو رہا ہے۔
وہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان لوگوں کو پولیس بھی روک رہی ہے اور وہ لوگ خود بھی سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے کسی طرح یہاں آ گئے ہیں۔
اس موقع پر بکرا خریدنے آئے لہیریا سرائے کے باشندے محمد آفتاب عالم نے کہا کہ انہیں اس بار بکرا مناسب قیمت میں مل گیا ہے۔ منڈی میں خریدار ہیں ہی نہیں۔ اس بار زیادہ قیمت کا بکرا نہیں ہے۔ منڈی میں سب سے زیادہ قیمت کا بکرا 16 سے 17 ہزار کا ہے۔ لاک ڈاؤن اور کورونا وبا کا کافی اثر ہوا ہے۔