پٹنہ: ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے مہدی گنج گمٹی میں انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاج کے دوران دکاندار انل شاہ نے خود سوزی کرنے کی کوشش کی اور خود کو آگ لگا لیا جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں دہلی بھیج دیا گیا۔ لیکن راستے میں ہی ان کی موت ہوگئی۔ دکاندار انل ساہ کے بھائی اور ایس ڈی او نے موت کی تصدیق کی ہے۔ بتا دیں کہ مہدی گنج میں تعمیر کی گئی دکانوں کی جگہ کو ریلوے اپنی ملکیت بتارہی ہے وہیں دکاندار اس زمین کو اپنی ملکیت بتارہے ہیں۔ اسی سے متعلق دکانداروں سے دکانیں خالی کرائی جارہی ہے جس کے خلاف دکاندار احتجاج کررہے ہیں۔ وہیں مہدی گنج میں تجاوزات ہٹانے کے لیے پہنچے اسکواڈ کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران دو افراد نے خود سوزی کرنے کی کوشش کی۔ ریلوے پولیس تجاوزات ہٹانے کے لیے عالم گنج تھانے کے علاقے پہنچی تھی اور مہدی گنج گمٹی علاقے میں دکانیں خالی کروائی جا رہی تھیں۔ وہیں مقامی دکاندار احتجاج کررہے تھے۔ مقامی دکانداروں کا کہنا تھا کہ ان کا احتجاج پرامن طریقے سے جاری تھا لیکن پھر ریلوے پولیس کی ایک ٹیم وہاں پہنچی اور ہنگامہ شروع ہوگیا۔
ریلوے پولیس پر زبردستی دکانوں میں گھس کر سامان خالی کرانے کا الزام ہے۔ دکانداروں نے الزام لگایا کہ دکان میں گھس کر سامان خالی کرایا جارہا ہے جس کی وجہ سے چاروں طرف افراتفری پھیل گئی اور اس دوران دو افراد نے خودکشی کی دھمکی دے کر دکان میں تجاوزات کی مخالفت شروع کردی۔ لیکن جب ریلوے پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روکا تو انہوں نے خود کو آگ لگا لی۔ دونوں کو تشویشناک حالت میں ہسپتال بھیجا گیا جبکہ انل ساہ کی موت ہوگئی۔ ریلوے کا دعویٰ ہے کہ ریلوے کی زمین پر دکانیں تعمیر کی گئی ہیں۔ جبکہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زمین ریلوے کی نہیں بلکہ یہ ان کی ہی ملکیت ہے۔ اس جگہ سے دکانیں ہٹانے کے لیے ریلوے پولیس وہاں پہنچی۔ اس دوران مظاہرین نے انہیں ایسا کرنے سے روکا۔ تجاوزات اسکواڈ کے نہ روکنے پر دو دکانداروں نے خود کو آگ لگا لی۔جس کی وجہ سے انل شاہ کی موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں : Nitish Kumar on Pashupati Paras Comment جو لوگ بہار میں حکومت گرنے کی بات کر رہے ہیں وہ خوشی منائیں، نتیش