ریاست بہار کے ضلع گیا میں ایک دکاندار نے سڑک کے کنارے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی ہے۔ واقعہ ضلع گیا کے بودھ گیا پولیس تھانہ علاقہ کے پچہٹی کا ہے۔ جب لوگوں نے پھندے سے لٹکی ہوئی لاش دیکھی تو اس واقعے کی اطلاع پولیس کو دی۔ سینکڑوں افراد پولیس کے ہمراہ موقع پر جمع ہوگئے۔ کرین کی مدد سے لاش کو نیچے اتارا گیا۔ پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ متوفی کئی برسوں سے بودھ گیا میں ایک مٹھ کی زمین پر دکان چلاتا تھا اور اپنے کنبہ کی دیکھ بھال کرتا تھا۔ لواحقین اور مقامی افراد کی طرف سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ حالیہ دنوں میں بودھ مٹھ کی طرف سے دکان خالی کرانے کو لے کر دباؤ ڈالا جا رہا تھا اور اسی کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر پریشان تھا۔
اطلاع کے مطابق متوفی محمد رفیق کی لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی صورتحال بہت خراب ہوچکی تھی اور مسلسل اسے دکان خالی کرنے پر زور دیا جا رہا تھا۔ اس معاملے پر بودھ گیا کے رکن اسمبلی کمار سروجیت نے کہا کہ بودھ گیا مٹھ کے سوامی اوم بھارتی نے دکان خالی کرنے کے لیے بہت دباؤ بنا رہے تھے۔
رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ دکان کو کئی بار بند کیا گیا تھا جس کے بعد پولیس کو اس میں مداخلت بھی کرنی پڑی تھی۔ لاک ڈاؤن اور مٹھ کے مہنت کی طرف سے مسلسل ظلم و ستم کی وجہ سے وہ بہت پریشان تھا اور آخرکار اس نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
اس معاملے پر بودھ گیا مٹھ کے مالک اوم بھارتی نے کہا کہ وہ خودکشی کے واقعے کی وجہ سے بہت غمزدہ ہیں۔ لیکن ان پر جو الزامات عائد کیے جا رہے ہیں وہ سراسر غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے چار لوگوں کو وہاں سے نکالنے کے لیے تھانے میں درخواست دی گئی ہے جنھوں نے بودھ گیا مٹھ کی دکان پر غیر قانونی قبضہ کیا ہے۔ اوم بھارتی نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے مٹھ سے دکان لی ہے اور بعد میں دوسرے کو دکان کرایہ پر دیا ہے۔
اس معاملے پر بودھ گیا پولیس افسر موہن کمار نے بتایا کہ پچہٹی میں خودکشی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے لاش برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے اے این ایم سی ایچ بھیج دیا ہے اور لواحقین کی تحریری شکایت کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔