سیوان کے سابق رکن پارلیمان و آر جے ڈی کے قدآور رہنما ڈاکٹر محمد شہاب الدین کی موت پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے ارریہ کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ ان سے ہمارے گھریلو تعلقات تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہاب الدین میرے والد کو چچا کہہ کر بلاتے تھے، اس لحاظ سے ہمارا ان سے بھائی والا مشفقانہ تعلق تھا۔
سرفراز عالم نے کہا کہ 'شہاب الدین نے جتنی بھی زندگی پائی، وہ بے خوف ہو کر غریبوں اور مظلوموں کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہے۔ جس کا کوئی نہیں تھا یا جو دبے کچلے لوگ تھے، شہاب الدین کے نزدیک ایسے لوگوں کی اہمیت تھی، وہ ہمیشہ زمین سے جڑے رہے جس کی وجہ سے آج بھی لوگ ان کی خدمات کو یاد کر رہے ہیں۔
سرفراز عالم نے کہا کہ آج مسلم لیڈران کو خاص طور سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، مرحوم شہاب الدین عرصہ دراز سے جیل کی صعوبتیں برداشت کر رہے تھے اور ان کا معاملہ کورٹ میں چل رہا تھا جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو جیل انتظامیہ کو ترجیحی طور پر ان کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے انہیں بہتر سے بہتر طبی سہولیات دینی چاہیے تھی لیکن میڈیا کے ذریعے ہی خبر ملی کہ ان کی صحت کے ساتھ لاپروائی کی گئی تھی
سرفراز عالم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہاب الدین کی موت کی اعلیٰ سطحی جانچ ہو۔
سرفراز عالم نے مزید کہا کہ مرحوم شہاب الدین آر جے ڈی کے اہم ستون تھے۔ پارٹی کو انہوں نے برے وقت میں بھی نہیں چھوڑا۔ لالو پرساد کو ان پر بڑا اعتماد تھا اور انہوں نے اس اعتماد کو کبھی توڑا نہیں۔ پورا سیمانچل شہاب الدین مرحوم کے صاحبزادے سے اظہار تعزیت کرتا ہے اور غم کے اس وقت میں برابر کا شریک ہے۔