پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری کو آئندہ سماعت میں حاضر رہنے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ غیر قانونی طور پر یہ تمام لیبارٹریز چل رہے ہیں جن میں نا ہی کوئی سہولت ہے اور نا ہی کوئی ملازم ہے۔ تو ان جگہوں پر ٹیکنیکل تعلیم یافتہ ملازم نہیں ہوتے جس کی وجہ سے علاج کے لیے صحیح رپورٹ نہیں مل پاتی ہے رپورٹ درست نہ ملنے کی وجہ سے سے علاج میں دشواری پیش آتی ہے اس معاملے کی سماعت آئندہ تین ہفتے کے بعد ہوگی۔