جے این یو نعرے بازی معاملے میں چار برسوں کے بعد دہلی حکومت نے جے این یو طلباء یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کے خلاف ملک سےغداری کا مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔
کنہیا کمار کے خلاف ملک سے غداری کے مقدمہ کے تعلق سے ریاست بہار کے شہر گیا میں وزیر ذراعت پریم کمار نے کہا کہ 'دہلی حکومت کا یہ اقدام خوش آئند ہے، حالانکہ انہوں نے چار برسوں کی تاخیر پر ناراضگی بھی ظاہر کی ہے اور کہا کہ کنہیا پر چار سال قبل ملک سے غداری کا الزام لگا تھا اور مرکزی حکومت مسلسل دہلی حکومت سے اس معاملے میں غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے اجازت مانگ رہی تھی۔
پریم کمار نے کہا کہ ' اس تاخیر کی وجہ سے ملک مخالف نعرے لگانے والوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ تاخیر تو ہوئی ہے تاہم دہلی حکومت کا یہ قدم خوش آئند ہے، اس فیصلے سے اس طرح کے لوگوں کے حوصلے پست ہوں گے۔
پریم کمار نے مزید کہا کہ 'کیجریوال حکومت کو اس معاملے میں بہت پہلے ہی فیصلہ لے لینا چاہیے تھا لیکن دہلی حکومت نے چار سال کی تاخیر کردی، اس سے یہ بات واضح ہے کہ ریاستی حکومت نے غیر ضروری طور پر اس معاملے کو روک کر رکھا تھا۔
دوسری جانب سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ کنہیا کمار پر ملک سے غداری کے معاملے پر بہار میں سیاست اور بیان بازی اس لیے بھی ہورہی ہے کیونکہ وہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے تعلق سے حکومت پر حملہ آور ہیں، کنہیا کمار گزشتہ روز 27 فروری کو دارلحکومت پٹنہ میں ایک ریلی کر چکے ہیں جبکہ وہ سی اے اے کی مخالفت میں پورے بہار میں 'جن گن من یاترا' بھی کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ بہار میں رواں برس اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اسی لیے اس طرح ک بیان بازیاں زوروں پر ہیں۔