گیا: محرم الحرم کے دسویں تاریخ یعنی عاشورہ کے موقع پر سخت ترین حفاظتی بندوبست ہوگا، آج ایس ڈی او اور پولیس کے افسران نے کربلا رضاکاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس بار اکھاڑے میں گزشتہ برس سے زیادہ ہجوم ہونے کے امکانات ہیں۔شہر گیا میں سو سے زیادہ تازیہ جلوس نکلیں گے اور یہ اپنے طے شدہ راستوں سے ہوتے ہوئے کربلا پہنچ کر اختتام تک پہنچتے ہیں۔ کربلا میں محرم کی پانچویں تاریخ کے بعد ہزاروں کا مجمع ہوتا ہے اس صورت میں نظم ونسق بہتر بنائے رکھنے کو لیکر انتظامیہ سنجیدہ ہے۔ آج کربلا میں انتظامیہ کے افسران نے متعلقہ زمہ داروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے۔ کربلا میں انجام پانے والے مذہبی امور سمیت دیگر چیزوں کے بارے میں جانکاری حاصل کی گئی۔
کربلا کے خادم ڈاکٹر سید شبیر عالم کے ذریعے حسب ضرورت پولیس جوانوں کی تعیناتی کے ساتھ کربلا کے باہری علاقوں میں روشنی اور صفائی کے انتظامات کا انتظامیہ سے مطالبہ کیا، گزشتہ برسوں میں پیش آئے مسائل اور کشیدگی کے تعلق بھی افسران کو جانکاری دی گئی تاکہ اس برس پہلے سے تیاری مکمل ہو اور عین وقت پر حالات کو قابو کرنے کے لیے دوڑ بھاگ کرنا نہیں پڑے۔
مزید پڑھیں: محرم جلوس، حیدرآباد پولیس نے رہنماوں کا اجلاس طلب کیا
انہوں نے ساتھ ہی کربلا رضاکاروں کی خدمات کی سراہنا کی اور کہا کہ ایک روایت تھی کہ محرم کے موقع پر اچھا کام کرنے والوں کو انتظامیہ کی جانب سے توصیفی سند سے نوازا جاتا تھا لیکن گزشتہ برسوں سے اس روایت کو بند کردیا گیا ہے، ساتھ ہی سات محرم کو شب میں مہندی جلوس میں پولیس کی ایک بڑی تعداد تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ اس رات کو ضلع گیا کے علاوہ بہار کے مختلف اضلاع سے عقیدت مندوں کی آمد ہوتی ہے۔
محرم کو باہمی بھائی چارہ سے منائیں محرم کو باہمی بھائی چارہ سے منانے اور کربلا میں انتظامات کے تعلق سے ہوئی میٹنگ میں ایس ڈی او صدر اور سٹی ڈی ایس پی، پی این ساہو نے کہا کہ بھائی چارہ اور امام حسینؓ کے پیغام کو اپناتے ہوئے محرم منائیں، کسی طرح کی گڑبڑی نہ ہو، اس کو لیکر انتظامیہ حساس ہے۔ پولیس شرپسند عناصر کی نشاندہی کرکے اس پر کڑی نگاہ رکھے گی۔