اطلاعات کے مطابق گیا شہر میں واقع توتواڑی محلے میں کچھ شرپسندوں کے مابین تصادم ہوا جس کے بعد اشتعال انگیز نعرے بازی ہونے لگی۔
اس تصادم کو بعض افراد نے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
گولیوں کے تبادلہ کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے چار افراد زخمی ہوئے جن میں ایک بچہ سمیت تین خواتین شامل ہیں۔
زخمیوں کو مگدھ میڈیکل کالج وہسپتال میں علاج کے لیے بھرتی کرایا گیا ۔
بتایا جارہا ہے کہ زخمیوں میں مقامی وارڈ نمبر تیرہ کے وارڈ کونسلر راہل کمار کے سبھی رشتہ دار ہیں جو ہنگامے کے دوران اپنے گھر کی دوسری منزل پر کھڑے تھے۔
ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ ، ایس ایس پی راجیومشرا سمیت اعلی افسران جائے واردات پر پہنچ کر حالات کوقابو کرنے کی کوشش کی تاہم، ابھی بھی حالات کشیدہ ہیں لیکن انتظامیہ اس پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
پولیس کی بھاری نفری کو علاقے میں تعیناتکیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگور واقعہ پیش نہ آئے۔
ایس ایس پی راجیو مشرا نے بتایا کہ ’حالات قابو میں ہیں، تاہم کچھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔‘ انہوں نے فرقہ ورانہ تشدد کی اصل وجہ نہیں بتائی البتہ یہ کہا کہ دوگروپ میں جھگڑا ہواتھا جس کے بعد گولیاں چلی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’ شرپسندوں کوکسی بھی حال میں بخشا نہیں جائیگا ان پرسخت کاروائی کی جائیگی‘۔