پٹنہ: رام نومی کے جلوس کے بعد بہار کے ساسارام اور نالندہ میں بھڑکنے والا تشدد آہستہ آہستہ کم ہوتا نظر آرہا ہے۔ واقعے کے چھ روز بعد صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب دونوں جگہوں پر اسکول اور کالج کھل گئے ہیں۔ تاہم پولیس کی بڑی تعداد اب بھی وہاں تعینات ہے تاکہ کسی بھی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔ نالندہ کے ضلع مجسٹریٹ ششانک شوبھنکر نے بتایا کہ اب ضلع میں حالات پوری طرح قابو میں ہیں۔ کہیں سے کوئی ناخوشگوار واقعہ سامنے نہیں آیا۔ امن کی بحالی کے لیے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ مقامی سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں۔ اسکول کالجز کے ساتھ ساتھ دیگر تمام ادارے کھل گئے ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Violence بہار شریف کا مدرسہ عزیزیہ تصاویر اور ویڈیو کے آئینے میں
نالندہ کے ضلع مجسٹریٹ ششانک شوبھنکر نے کہا کہ 'ضلع کے حالات میں کافی بہتری آئی ہے۔ شہر میں انتظامیہ کی طرف سے سدبھاونا یاترا بھی نکالی گئی تھی۔ ہم اگلے دو تین دن تک امن مارچ نکالیں گے۔ امن بحال کرنے کے لیے ہر وارڈ میں وارڈ کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جو 15 سے 20 ممبران پر مشتمل ہے۔ تشدد بھڑکانے کے معاملے میں پولیس ثبوت کی بنیاد پر مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔' واضح رہے کہ رام نومی کے جلوس کے بعد ساسارام میں بم دھماکہ اور فائرنگ کے واقعہ کے بعد حالات خراب ہوگئے تھے لیکن اب حالات معمول پر ہوتے نظر آرہے ہیں۔ تاہم جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ اس کے ساتھ ہی فسادات میں ملوث لوگوں کو مسلسل گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اب تک مجموعی طور پر 173 افراد کو گرفتار کیا جا گیا ہے۔