پٹنہ : بہار میں عظیم اتحاد حکومت قائم ہوئے پچاس دن مکمل ہونے والے ہیں۔ گزشتہ 10 اگست کو بہار میں نتیش کمار نے تیجسوی یادو سے اتحاد کر کے نئی حکومت بنائی تھی۔ اس کے بعد سے اردو طبقہ میں ایک نئی امید کی کرن روشن ہوئی تھی کہ بی جے پی سے علاحدگی کے بعد نتیش حکومت اردو اداروں کے لئے کھل کر کام کریں گے۔ بہار اردو اکادمی میں گزشتہ تین سال سے سکریٹری کا عہدہ خالی ہے جس سے ادارے میں اردو کا کام کاج متاثر ہو رہا ہے۔ اسی طرح بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ اور اقلیتی آیوگ کے چئیرمین کا عہدہ خالی پڑا ہوا ہے۔ Scholars And Social Actvist Reaction On Urdu Language And Minority Issue In Bihar
سماجی کارکن مبین الہدیٰ نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ عظیم اتحاد حکومت بننے کے بعد بھی اگر اردو ادارے خالی ہیں تو یہ افسوسناک ہے. نتیش کمار کو اردو نواز کہا جاتا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ اردو کے فروغ کی طرف بالکل توجہ نہیں ہے۔ گزشتہ 18 سالوں میں نتیش حکومت سے اردو کا بڑا نقصان ہوا ہے. حکومت اگر چاہ لے تو جتنے بھی اداروں میں اسامیوں کو بھرنے کا کام کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Bus Accident in Udhampur ادھم پور سڑک حادثے میں ایک شخص کی موت، درجنوں افراد زخمی
سماجی کارکن آفاق خان نے کہا کہ موجودہ حکومت سے ہماری توقعات جڑی ہوئی ہیں۔ہمیں یقین ہے کہ بہار میں اردو کے تمام اداروں میں خالی عہدوں پر افسران کی تقرریاں ہو جائیں گی کیونکہ نتیش حکومت اس سے قبل اردو کے لئے کئی اہم کام کرچکے ہیں۔
ادھر راجد کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ عظیم اتحاد حکومت اس مسئلے پر سنجیدہ ہے ۔بہت جلد اقلیتی طبقے کو خوشخبری ملے گی۔ ہماری شروع سے اقلیتی مسائل کو حل پر توجہ مرکوز رہی ہے ۔بہت جلد اس معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔Scholars And Social Actvist Reaction On Urdu Language And Minority Issue In Bihar