پٹنہ: بہار میں آر جے ڈی کی ترجمان ساریکا پاسوان نے بھارتی خواتین ریسلرز کے ساتھ مبینہ زیادتی معاملہ کر افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو کھلاڑی پوڈیم پر کھڑے ہوکر ملک کا سر فخر سے بلند کرتے ہیں وہی کھلاڑی اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف سڑکوں پر اترنے کے لیے مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی تمغہ جیت کر خوشی کے آنسو بہاتے ہیں وہ اپنی حالت پر رو رہے ہیں اور پھر بھی وزیر اعظم خاموش ہیں۔ بی جے پی نعرہ دیتی ہے کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، مگر ملک کی بیٹیوں کے ساتھ آج کیا ہو رہا، اس پر نعرہ دینے والے خاموشی کیوں اختیار کئے ہوئے ہیں، کیوں نہیں رکن پارلیمان پر کارروائی کی جا رہی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے بیانات میں کتنا تضاد ہے، اس کا انداز اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کا ایک بھی رہنما ان کھلاڑیوں کے انصاف و حق کے لیے آواز بلند نہیں کر رہا ہے، جہاں جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے تقریباً سبھی ریاستوں میں یہی حال ہے کہ کھلاڑی و عوام تک محفوظ نہیں ہیں۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے رکن پارلیمان کو فیڈریشن سے نکال باہر کرنا چاہیے اور پھر ان پر قانونی کاروائی کے تحت مقدمہ چلانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:۔ Wrestlers Protest Ends مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کی یقین دہانی کے بعد پہلوانوں کا احتجاج ختم
بھارتی کشتی فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن پر خواتین پہلوانوں کے ذریعہ جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے اور ملک کے الگ الگ ریاستوں سے خاتون پہلوانوں کو انصاف دینے اور رکن پارلیمان کو فیڈریشن کے عہدے سے جلد از جلد مستعفی کرنے کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے۔ دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج و انصاف کا مطالبہ لیے بیٹھی عالمی چیمپئن پہلوان ونیش پھوگاٹ کے ساتھ ساکشی ملک، انشو ملک اور بجرنگ پنیا سمیت عالمی سطح کے کئی کھلاڑی بھی شامل ہیں، حالانکہ ابھی تک اس معاملے میں بی جے پی کی جانب سے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہوئی ہے جبکہ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر صدر کے عہدے سے رکن پارلیمان کو برخواست کرے اور ان پر مقدمہ چلائے۔