آر جے ڈی کے قومی ترجمان نول کشور نے بہار کے وزیر اعلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'نتیش کمار بہار اسمبلی انتخابات کے دوران جلسوں میں غلط بیانی کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ لالو پرساد پر ذاتی حملہ کر رہے تھے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ایک تھکے ہوئے وزیر اعلی ہیں۔ جب انتخابی نتائج آئے تو یہ دیکھا گیا کہ جے ڈی یو صرف 43 نشستوں پر ہی جیت حاصل کر پائی اور بہار میں تیسرے نمبر کی پارٹی بن گئی۔'
نول کشور نے کہا کہ 'نتیش 43 سیٹیں جیتنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے لیکن ان کے بطور قومی صدر رہتے ہوئے جے ڈی یو کے 6 اراکین اسمبلی اروناچل پردیش میں بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے بڑا دھچکا دیا لیکن نتیش اروناچل معاملے پر کچھ نہیں کہہ سکے۔ نتیش کمزور ہوچکے ہیں۔ بہار میں بی جے پی نے نتیش کے قریب ہونے کے باوجود سشیل مودی کو نائب وزیر اعلی نہیں بنایا۔'
یہ بھی پڑھیں: کوویکسین اور کووی شیلڈ کے ہنگامی استعمال کی منظوری
نول کشور نے کہا کہ بہار میں روزانہ قتل، اغوا، ڈکیتی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی کے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ بہار میں امن و امان نہیں ہے۔ نتیش جے ڈی یو کی بھی سربراہی صحیح طرح سے نہیں کر پا رہے ہیں، لہذا آر سی پی سنگھ کو انہوں نے قومی صدر بنا دیا۔ نتیش کمار کمزور ہوگئے ہیں۔