پٹنہ: آر جے ڈی کے ترجمان چترنجن گگن نے سشیل کمار مودی جی کے عجیب و غریب بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب عجائب گھر کی زینت بن گئے ہیں۔ ان کی پیرو ی کرتے ہوئے بی جے پی کے دیگر لیڈروں نے بھی ان کے مقابلے میں پارٹی قیادت کے سامنے اپنی ٹی آر پی بڑھانے کے لیے ایک کے بعد ایک عجیب و غریب بیانات دینے لگے ہیں۔RJD Leaders Slams Sushil Modi
آر جے ڈی کے ترجمان نے کہا کہ کچھ بھی بولنے سے پہلے بی جے پی لیڈر یہ بھول جاتے ہیں کہ مرکز میں پچھلے 8 سالوں سے ان کی حکومت ہے اور کئی محکموں جیسے ڈیفنس، ریلوے، ہوم، پوسٹل، ریونیو، بینکنگ جو ہرسال لاکھوں تقرریاں کرتے ہیں۔ لیکن پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت کے بیان کے مطابق گزشتہ مالی سال 2021-2022 میں صرف 38,850 نوجوانوں کو قومی سطح پر ملازمتیں دی گئیں۔
گزشتہ مالی سالوں میں بھی تقریباً یہی صورتحال رہی ہے۔ پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان کے مطابق مرکز میں بی جے پی کے آٹھ سال کے دور حکومت میں 40 لاکھ 35 ہزار کے مقابلے صرف 7 لاکھ 22 ہزار لوگوں کو نوکریاں دی گئیں۔ جبکہ 22 کروڑ 5 لاکھ نوجوانوں نے نوکری کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
آر جے ڈی کے ترجمان نے بی جے پی سے جاننا چاہا ہے کہ وہ کس اخلاق کے ساتھ بہار کی مہاگٹھ بندھن حکومت سے نوکریوں پر سوال کر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کے اس بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ عظیم اتحاد کی حکومت کی طرف سے دی گئی ملازمتوںکا عمل "این ڈی اے حکومت کے وقت ہی مکمل ہوچکاتھا"، آر جے ڈی کے ترجمان نے کہا کہ تو بحالی کیوں نہیں کی گئی۔ کیا بی جے پی نوجوانوں کو صرف عمل میںہی الجھائے رکھنا جانتی ہے اور بحالی کے نام پر صرف بیان بازی کرنے میں یقین رکھتی ہے؟ آر جے ڈی کے ترجمان نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ کل کے روزگار میلے میں بہار کے کتنے لوگوں کو تقرری نامے دیئے گئے ۔ اس سلسلے میں ضلع وار اعدادو شمار عام کئے جائیں۔
یواین آئی