ETV Bharat / state

Maulana Club Jawad Naqvi ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی اور معاشی تعلقات کی بحالی خوش آئند

author img

By

Published : Mar 20, 2023, 8:06 PM IST

مولانا سید کلب جواد نقوی نے یران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب دو بڑی طاقتیں ہیں۔ ان کا دوستانہ تعلق مشرق وسطیٰ کی سیاست میں تبدیلی کا خوش آئند عندیہ ہے۔

مولانا سید کلب جواد نقوی
مولانا سید کلب جواد نقوی

لکھنؤ: ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی اور معاشی تعلقات کی بحالی پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ یہ ایک تاریخی قدم ہے جس سے خطے میں استحکام اورعالم سلام کو فائدہ پہونچے گا۔دونوں ملکوں کو چاہیے کہ اپنے روابط کی بہتری اور مضبوطی کے لئے ہر ممکن مخلصانہ کوشش کریں تاکہ عالم اسلام کو مزید تقویت میسر ہو۔
مولانانے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ ایران اور سعودی عرب دو بڑی طاقتیں ہیں ۔ان کے دوستانہ روابط مشرق وسطیٰ کی سیاست میں تبدیلی کا خوش آیند عندیہ ہے ۔مولانانے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ شام ،یمن اور عراق میں سیاسی استحکام وجود میں آئے گا ۔خاص طورپر یمن کے سیاسی مسائل کا حل ضروری ہے تاکہ یمن میں سیاسی بحران ختم ہوسکے اور یمنی عوام جو افلاس زدہ زندگی گذارنے پر مجبورہیں ،اس کی خوش حالی کے اسباب فراہم ہوسکیں ۔مولانانے کہاکہ ان تعلقات کی بہتری کے نتیجے میں جنت البقیع کی بازسازی کے امکانات بھی روشن ہوئے ہیں ۔ہم سعودی حکومت سے مسلسل یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ جنت البقیع کی تعمیر نوکروائی جائے ۔

مولانانے مزید کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات استعماری طاقتوں کے زوال کا اشاریہ ہے ۔عرصۂ دراز سے اسلام دشمن طاقتیں دونوں ملکوں کے درمیان دشمنی کا بیج بوتی رہی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ پریشانی اسرائیل کو لاحق ہے ۔مولانانے مزیدکہاکہ ایران اور سعودی عرب کو عالم اسلام کا متحدہ محاذ قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔اس طرح مسلمانوں کا عالمی اتحاد سامنے آئے گا ۔انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کا اتحاد ’اسلاموفوبیا‘ کے خاتمے میں اہم کردار اداکرسکتاہے ،جس کے لئے مشترکہ کوشش ہونی چاہیے ۔مولانانے اپنے بیان میں کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے بہتر تعلقات کی بناپر شیعہ دشمنی میں بھی کمی واقع ہوگی ۔خاص طورپر سعودی عرب میں شیعوں پر جاری تشدد اور جارحیت کو ختم ہوناچاہیے تاکہ یہ دوستی مزید مضبوط ہوسکے۔
مزید پڑھیں: Kalbe Jawad On Peshawar Blast: 'پاکستان میں شیعہ غیر محفوظ ہیں'

لکھنؤ: ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی اور معاشی تعلقات کی بحالی پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ یہ ایک تاریخی قدم ہے جس سے خطے میں استحکام اورعالم سلام کو فائدہ پہونچے گا۔دونوں ملکوں کو چاہیے کہ اپنے روابط کی بہتری اور مضبوطی کے لئے ہر ممکن مخلصانہ کوشش کریں تاکہ عالم اسلام کو مزید تقویت میسر ہو۔
مولانانے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ ایران اور سعودی عرب دو بڑی طاقتیں ہیں ۔ان کے دوستانہ روابط مشرق وسطیٰ کی سیاست میں تبدیلی کا خوش آیند عندیہ ہے ۔مولانانے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ شام ،یمن اور عراق میں سیاسی استحکام وجود میں آئے گا ۔خاص طورپر یمن کے سیاسی مسائل کا حل ضروری ہے تاکہ یمن میں سیاسی بحران ختم ہوسکے اور یمنی عوام جو افلاس زدہ زندگی گذارنے پر مجبورہیں ،اس کی خوش حالی کے اسباب فراہم ہوسکیں ۔مولانانے کہاکہ ان تعلقات کی بہتری کے نتیجے میں جنت البقیع کی بازسازی کے امکانات بھی روشن ہوئے ہیں ۔ہم سعودی حکومت سے مسلسل یہ مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ جنت البقیع کی تعمیر نوکروائی جائے ۔

مولانانے مزید کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات استعماری طاقتوں کے زوال کا اشاریہ ہے ۔عرصۂ دراز سے اسلام دشمن طاقتیں دونوں ملکوں کے درمیان دشمنی کا بیج بوتی رہی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ پریشانی اسرائیل کو لاحق ہے ۔مولانانے مزیدکہاکہ ایران اور سعودی عرب کو عالم اسلام کا متحدہ محاذ قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔اس طرح مسلمانوں کا عالمی اتحاد سامنے آئے گا ۔انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کا اتحاد ’اسلاموفوبیا‘ کے خاتمے میں اہم کردار اداکرسکتاہے ،جس کے لئے مشترکہ کوشش ہونی چاہیے ۔مولانانے اپنے بیان میں کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے بہتر تعلقات کی بناپر شیعہ دشمنی میں بھی کمی واقع ہوگی ۔خاص طورپر سعودی عرب میں شیعوں پر جاری تشدد اور جارحیت کو ختم ہوناچاہیے تاکہ یہ دوستی مزید مضبوط ہوسکے۔
مزید پڑھیں: Kalbe Jawad On Peshawar Blast: 'پاکستان میں شیعہ غیر محفوظ ہیں'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.