ETV Bharat / state

ارریہ: غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کو راحت

author img

By

Published : Dec 25, 2020, 9:39 PM IST

ہائی کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کرشن موہن سنگھ نے کہا کہ غیر ذمہ دار میڈیا کی غلط تشہیر کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر بلا تحقیق مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ارریہ: غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کو راحت
ارریہ: غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کو راحت

ریاست بہار کے ارریہ میں ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے الزام میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے 18 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین، جن میں سے 9 بنگلہ دیش اور 9 ملیشیا کے ہیں، کو پٹنہ ہائی کورٹ سے اس وقت بڑی راحت ملی جب جسٹس راجیو رنجن پرساد کی بنچ نے ملزمین کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے خلاف درج کئے گئے مقدمات اور ان پر چلائی جا رہی کاروائی کو کالعدم کر دیا۔

عدالت نے عرضی پر متعلقہ فریقین کی سماعت اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد پایا کہ ان کے خلاف کی گئی کارروائی اور گرفتاریاں سراسر غیر قانونی تھی، راحت ملنے کے بعد ارریہ میں عارضی طور سے مقیم غیر ملکی تبلیغی ارکان نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ ارریہ پولس نے 12 اپریل 2020 کو ملزمین اور ان کے مقامی مددگاروں کے خلاف 1946 کے ویزا ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ارریہ صدر تھانہ اور نرپت گنج تھانہ میں مقدمات 158/2020 اور 297/2020 درج کئے تھے، دونوں مقدموں کے وکیل دفاع سید اے مجاہد نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ویزا کے خلاف ورزی معاملہ میں گرفتار غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کی وطن واپسی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

حالانکہ گرفتار غیر ملکی شہریوں کو 14 اپریل 2020 کو ہی ضلع جج سے ضمانت مل گئی تھی اور سبھی افراد 9 جون کو جیل سے باہر آ گئے تھے لیکن مقدمات کے فیصلہ ہونے تک انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں تھی۔

ایڈوکیٹ مجاہد نے بتایا کہ 'دونوں پولیس ایف آئی آر کے خلاف ہائی کورٹ میں دستور ہند کی دفعات 226 اور 277 کے تحت کریمنل رٹ دائر کیا گیا تھا۔ جس میں عرضی گزار کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ پی کے شاہی اور ماجد محبوب خان نے بحث لیا جبکہ حکومت ہند اور حکومت بہار کی جانب سے بالترتیب ایڈیشنل جنرل انجنی کمار نے اپنا موقف رکھا، اپنے فیصلے میں جسٹس راجیو رنجن پرساد نے تبصرہ کیا ہے کہ نافذ قانون کا غلط اور منفی مطلب اخذ کرتے ہوئے پولس نے غیر ملکیوں کے خلاف مقدمات درج کئے۔

یہ بھی پڑھیں: شمس الرحمان فاروقی کی حیات و خدمات پر خصوصی رپورٹ

وہیں ہائی کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کرشن موہن سنگھ نے کہا کہ غیر ذمہ دار میڈیا کی غلط تشہیر کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر بلا تحقیق مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ریاست بہار کے ارریہ میں ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے الزام میں قانونی کارروائی کا سامنا کر رہے 18 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے اراکین، جن میں سے 9 بنگلہ دیش اور 9 ملیشیا کے ہیں، کو پٹنہ ہائی کورٹ سے اس وقت بڑی راحت ملی جب جسٹس راجیو رنجن پرساد کی بنچ نے ملزمین کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کے خلاف درج کئے گئے مقدمات اور ان پر چلائی جا رہی کاروائی کو کالعدم کر دیا۔

عدالت نے عرضی پر متعلقہ فریقین کی سماعت اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد پایا کہ ان کے خلاف کی گئی کارروائی اور گرفتاریاں سراسر غیر قانونی تھی، راحت ملنے کے بعد ارریہ میں عارضی طور سے مقیم غیر ملکی تبلیغی ارکان نے خوشی ظاہر کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ ارریہ پولس نے 12 اپریل 2020 کو ملزمین اور ان کے مقامی مددگاروں کے خلاف 1946 کے ویزا ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ارریہ صدر تھانہ اور نرپت گنج تھانہ میں مقدمات 158/2020 اور 297/2020 درج کئے تھے، دونوں مقدموں کے وکیل دفاع سید اے مجاہد نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ویزا کے خلاف ورزی معاملہ میں گرفتار غیر ملکی تبلیغی جماعت کے 18 ارکان کی وطن واپسی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

حالانکہ گرفتار غیر ملکی شہریوں کو 14 اپریل 2020 کو ہی ضلع جج سے ضمانت مل گئی تھی اور سبھی افراد 9 جون کو جیل سے باہر آ گئے تھے لیکن مقدمات کے فیصلہ ہونے تک انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں تھی۔

ایڈوکیٹ مجاہد نے بتایا کہ 'دونوں پولیس ایف آئی آر کے خلاف ہائی کورٹ میں دستور ہند کی دفعات 226 اور 277 کے تحت کریمنل رٹ دائر کیا گیا تھا۔ جس میں عرضی گزار کی جانب سے سینیئر ایڈوکیٹ پی کے شاہی اور ماجد محبوب خان نے بحث لیا جبکہ حکومت ہند اور حکومت بہار کی جانب سے بالترتیب ایڈیشنل جنرل انجنی کمار نے اپنا موقف رکھا، اپنے فیصلے میں جسٹس راجیو رنجن پرساد نے تبصرہ کیا ہے کہ نافذ قانون کا غلط اور منفی مطلب اخذ کرتے ہوئے پولس نے غیر ملکیوں کے خلاف مقدمات درج کئے۔

یہ بھی پڑھیں: شمس الرحمان فاروقی کی حیات و خدمات پر خصوصی رپورٹ

وہیں ہائی کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کرشن موہن سنگھ نے کہا کہ غیر ذمہ دار میڈیا کی غلط تشہیر کی وجہ سے تبلیغی جماعت کے لوگوں پر بلا تحقیق مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.