بہار کی پرامن فضا کو شرپسند عناصر مکدر کرنے کو کوشش کر رہے ہیں، گزشتہ دنوں مظفرپور کے پارو تھانہ حلقہ میں واقع موہجمہ پنچایت کے قاضی محمد پور گاؤں کے بنگلہ ٹولہ میں رام نومی کے موقع پر شرپسندوں نے جس طرح گاؤں کی ایک مسجد کے مینار پر چڑھ کر زعفرانی پرچم لہرایا، اس پر بہار کی ملی، رہنماؤں سمیت دیگر افراد نے سخت ردّعمل کا اظہار کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسجد کی مینار پر پہنچ کر بھگوا جھنڈا لہرانے کا ویڈیو جب سے سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا ہے لوگوں میں موجودہ حکومت اور امن و امان رکھنے والی بہار پولس کے تئیں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے، تاہم اس واقعہ کے بعد کچھ شرپسندوں کی گرفتاری کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ Saffron Flag Planted on Muzaffarpur Mosque on Ram Navami
اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے اس واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہار ہمیشہ سے امن و سلامتی کا گہوارہ رہا ہے، اس طرح کے واقعہ کا پیش آنا قابل افسوس ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک طبقہ کو کس طرح سے نشانہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، میرے علم کے مطابق حکومت نے ایسے شرپسندوں کے خلاف معاملہ درج کرکے کارروائی کر رہی ہے جو راحت کی بات ہے. جے ڈی یو رہنما و رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے بھی اس واقعہ پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نتیش حکومت میں کسی کی بخشائش نہیں ہے، میں مسلسل مظفرپور کے انتظامیہ کے رابطے میں ہوں، اب تک پانچ لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے، مزید لوگوں کی گرفتار کے لیے چھاپہ ماری کی جا رہی ہے، نتیش حکومت کو بدنام کرنے کے لیے لوگ اس طرح کی حرکت کر رہے ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ادارہ شرعیہ کے ناظم اعلیٰ و رکن قانون ساز کونسل مولانا غلام رسول بلیاوی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ واقعہ سے سنجیدہ طبقہ کے اندر خوف و ہراس ہے، سبھی طبقات میں امن پسند لوگ ہیں اور موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مستقبل کے لئے فکرمند ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے معاملے میں سبھی طبقہ کے سنجیدہ فکر لوگوں کو ایک ساتھ سڑکوں پر آنا ہوگا تاکہ فرقہ واریت پھیلانے والے لوگوں کو منھ توڑ جواب دیا جا سکے۔
- مزید پڑھیں:Waved Saffron Flags At Mosques: مظفر پور میں ہندو شدت پسندوں نے مساجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا
آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے نتیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار کے سامنے یہ سب ہو رہا ہے اور وہ خاموش اور بے بس تماشائی بنے ہوئے ہیں، وہ پوری طرح سے آر ایس ایس کے نرغے میں پھنس چکے ہیں، سماجی کارکن ڈاکٹر تقی امام نے کہا کہ بہار کے امن پسند لوگ کبھی بھی فرقہ وارانہ ماحول نہیں چاہتے، ہم آج بھی بلاتفریق تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ مل جل کر رہتے ہیں، جن لوگوں کا منصوبہ بہار کو یوپی اور دہلی بنانے کا ہے نتیش حکومت ایسے لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے. حالانکہ مذکورہ معاملے میں امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔