گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں لوک جن شکتی پارٹی آر کے بڑے رہنما انور علی خان کو بدمعاشوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔ واردات ابھی کچھ دیر پہلے پیش آئی ہے۔انور خان کی شبیہ بھی ایک بڑے کرمنل کے طور پر رہی ہے۔ لیکن وہ پچھلے پندرہ برسوں سے سیاسی طور پر متحرک ہو گئے تھے۔ سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔آج کچھ دیر پہلے ان کے آبائی گاؤں سیہولی موڑ کے قریب یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
سیٹی ایس پی ہمانشو کمار نے واردات کی تصدیق کر دی ہے، اُنہوں نے بتایا کہ انور خان کو قریب سے گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ بدمعاشوں کا تعاقب کیا جارہا ہے، پہچان کر لی جائے گی۔ قتل کی وجہ کیا ہے اس کا بھی انکشاف کردیا جائے گا ۔وہیں انور علی خان پر حملہ ہونے کی اطلاع ملتے ہی پورے علاقے میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور اُن کے حامی جائے واردات پہنچ کر مشتعل ہوگئے ہیں، نیشنل ہائی وے پر ہزاروں کا مجمع لگا ہوا ہے، پولیس موقع پر پہنچ کر لوگوں کو پرسکون کرانے میں لگی ہے، لاش کو قبضے میں پولیس نے لے لیا ہے اور پوسٹ مارٹم میں بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
کیسے ہوا حملہ:
اطلاع کے مطابق انور علی خان آج صبح 10 بجے کے بعد گھر سے نکل کر نیشنل ہائی وے ٹو کے قریب سہولی مدرسہ موڑ پر داڑھی بنوا رہے تھے، تبھی موٹر سائیکل پر سوار ہو کر بدمعاش پہنچے اور ان پر فائرنگ کر دی۔ اس دوران انہوں نے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے بھاگنے لگے لیکن تبھی چار سے زائد بدمعاشوں نے ان کا تعاقب کر گولی چلانا شروع کر دیا۔
انور علی خان کو چھ گولی ماری گئی ہے۔ اس دوران انور علی خان پر حملہ ہوتے دیکھ کر مقامی افراد بدمعاشوں سے بھڑ گئے اور ان پر پتھروں سے حملہ کردیا، اس میں ایک بدمعاش کی موٹر سائیکل بھی مقامی لوگوں نے چھین لی لیکن بدمعاش کسی طرح بھاگتے ہوئے دوسرے شخص کی موٹر سائیکل چھین کے فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:Mob Lynching in Gaya گیا میں تین مسلم نوجوان ہجومی تشدد کے شکار، ایک کی موت
انور علی 2005 میں آئے تھے سرخیوں میں:
انور علی خان 2004 میں اس وقت سرخیوں میں آگئے تھے۔ جب شہر کے ایک بڑے کاروباری کے ایل گپتا کے قتل میں ان کا نام سامنے آیا تھا۔ اور شہر میں ہیرو موٹر سائیکل شوروم ان کا تھا۔ شوروم میں ہی گولی مار کر ان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے کے بعد انور علی خان پورے ضلع میں سرخیوں میں تھے حالانکہ انور خان کو پولیس نے اس وقت گرفتار کر جیل بھیج دیا تھا اس دوران وہ 2005 میں جیل میں رہتے ہوئے لوجپا کی ٹکٹ پر آر جے ڈی کے امیدوار شکیل احمد خان مرحوم کے خلاف الیکشن لڑا تھا اور محض 1500 ووٹ سے انور علی خان ہار گئے تھے۔