پٹنہ: دارالحکومت پٹنہ میں رشوت خوری کے خلاف انویسٹی گیشن بیورو جگہ جگہ مہم چلا رہی ہے اور رشوت لینے والے افسران کو جیل کے سلاخوں کے پیچھے ڈال رہی ہے۔ گذشتہ کئی دنوں میں بیورو خفیہ اطلاع کی بنیاد پر مختلف مقامات پر چھاپہ ماری کر کے رشوت لینے والوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ اسی ضمن میں آج ایک پھر خفیہ اطلاع پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے سرویلنس انویسٹی گیشن بیورو کی ٹیم نے محکمہ بجلی کے ایگزیکٹیو انجینئر کو گرفتار کیا۔ انجنئیر ایک شخص سے 2 لاکھ روپے رشوت لے رہا تھا۔ گرفتار ایگزیکٹیو انجینئر کا نام راکیش کمار ہے۔ Engineer arrested for bribery in Patna
شہر کے آیکر گولمبر کے قریب بجلی بھون میں راکیش کمار ایگزیکٹو انجنئیر کے عہدے پر فائز ہے، آج دیر شام بیورو کے ڈی ایس پی سنجے کمار جیسوال کی قیادت میں ایک ٹیم پہلے سے ہی بجلی بھون کے اندر موجود تھی۔ جیسے ہی راکیش کمار نے 2 لاکھ روپے کی رشوت ہاتھ میں لی۔ کچھ فاصلے پر موجود مانیٹرنگ ٹیم نے ایگزیکٹیو انجینئر کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ مانیٹرنگ ٹیم کو دیکھ کر انجینئر کی حالت بھی بگڑ گئی۔
مزید پڑھیں:سِول کورٹ میں بدعنوانی کے معاملے پر جواب طلب
مانیٹرنگ ہیڈ کوارٹر کے مطابق بگہا میں تروپتی شوگر کمپنی ہے جو بجلی بناتی ہے۔ بہار کا بجلی بورڈ اس کمپنی سے بجلی خریدتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان ایک تیسری کمپنی ہے، جس کا کام ڈیٹا کو برقرار رکھنا ہے۔ ریسیونگ اینڈ کے انچارج ایگزیکٹو انجینئر راکیش کمار تھے۔ مانیٹرنگ ہیڈ کوارٹر کے مطابق لکھنؤ کے جتیندر سنگھ یادو ڈیٹا کو برقرار رکھنے والی کمپنی کے افسر ہیں۔ راکیش کمار نے ڈیٹا اوکے کرنے کے نام پر سروس فراہم کرنے والی کمپنی سے 6 لاکھ روپے کی رشوت مانگی تھی جس کی قیمت 2 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ اس معاملے کی اطلاع مانیٹرنگ ہیڈ کوارٹر کو دی گئی جس کے بعد ڈی ایس پی سنجے کمار جیسوال کو پورے معاملے کی جانچ اور کارروائی کی ذمہ داری دی گئی جس کے بعد معاملے کی تحقیقات کی گئی۔ ابتدائی جانچ میں معاملہ سچ ہونے کے بعد آج کارروائی کی گئی۔ فی الحال مانیٹرنگ ٹیم گرفتار ایگزیکٹیو انجینئر سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس کے بعد اسے پٹنہ میں ہی سرویلنس کورٹ میں پیش کیا جائے گا اور وہاں سے اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا جائے گا۔