محکمہ موسمیات کے الرٹ کے بعد ارریہ میں 36 گھنٹوں سے ہو رہی مسلسل بارش سے شہر کا برا حال ہوگیا ہے۔ پورا شہر جھیل میں تبدیل ہو گیا ہے۔ جگہ جگہ چوک چوراہوں پر آبی جماؤ سے لوگوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ ساتھ ہی نگر نگم کی قلعی بھی کھلتی نظر آرہی ہے۔ جہاں جگہ جگہ پانی اور کچڑے کا انبار لگ گیا ہے۔
نگر نگم برسات سے قبل نالے کی صفائی کا لاکھ دعویٰ کرے مگر حقیقت کچھ اور ہے۔ شہر کے ضلع کلکٹریٹ، چاندنی چوک، اے ڈی بی چوک، کالی مندی، زیرو مائل، بیر گاچھی، اسلام نگر، ککڑوا بستی میں سڑک گڈھے میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں آئے دن حادثہ بھی پیش آرہے ہیں۔
حالانکہ محکمہ موسمیات نے پہلے سے ہی پریس ریلیز جاری کر الرٹ کر چکی ہے کہ اگلے 72 گھنٹوں تک سیمانچل کے مختلف علاقوں میں شدید بارش ہوگی۔ مسلسل ہو رہی بارش سے ضلع کے نونا، بکرا، پرمان ندی کے آبی سطح میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کئی نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہونے کی اطلاع ہے۔ اگر یہی حال رہا تو عنقریب ارریہ ایک بار پھر سیلاب کی زد میں آ جائے گا۔ تاہم شہر اس وقت بارش سے پوری طرح سے جھیل بن چکا ہے۔
اسلام نگر کا باشندہ نور عالم بتاتے ہیں کہ ککڑوا بستی کے پاس گڈھے میں آئے دن موٹرسائیکل سوار گرتے ہیں۔ اس راستے سے آنے جانے والی خواتین، اسکولی طلبا اور معمر شخص کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نگر پریشد کو چاہیے کہ اس سمت توجہ دے۔
وہیں، آزاد نگر کا باشندہ بشیر عالم کہتے ہیں کہ جس وقت سڑک تعمیر ہوتی ہے، اس وقت مقامی نمائندگان کا پانی نکاسی پر کوئی دھیان نہیں ہوتا ہے اور نہ نالے کی صاف صفائی ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے شہر کے لوگوں کو پریشانیوں سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔