پٹنہ: مودی کنیت معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی عرضی پر پٹنہ ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ جہاں عدالت نے نچلی عدالت کے حکم پر 15 مئی 2023 تک پابندی لگاتے ہوئے راہل گاندھی کو فی الحال راحت دی ہے۔ جسٹس سندیپ کمار کی بنچ نے جسٹس سندیپ کمار راہل گاندھی کی درخواست پر سماعت کی۔
انہیں 25 اپریل کو نچلی عدالت میں پیش کیا جانا تھا: پٹنہ کی نچلی عدالت نے انہیں 25 اپریل 2023 کو عدالت میں حاضر ہونے اور اپنا مقدمہ پیش کرنے کو کہا تھا۔ نچلی عدالت کے اس حکم کے خلاف راہل گاندھی نے اس حکم کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں راحت دے دی۔ اب انہیں پٹنہ کی نچلی عدالت میں پیش نہیں ہونا پڑے گا۔ اس معاملے پر اگلی سماعت 15 مئی 2023 کو ہوگی۔
مودی کنیت پر تبصرہ: اہم بات یہ ہے کہ 2019 میں انہوں نے کرناٹک میں مودی کنیت پر تبصرہ کیا تھا۔ اس معاملے میں بہار کے سینئر بی جے پی لیڈر اور ریاست کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے پٹنہ کی سول کورٹ میں شکایتی خط داخل کیا۔ اس معاملے میں سورت کی عدالت انہیں پہلے ہی دو سال کی سزا سنا چکی ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنی پارلیمنٹ کی رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اب انہیں اس معاملے میں پٹنہ کی عدالت سے راحت ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ مقدمہ سال 2019 میں درج کیا گیا تھا: واضح رہے کہ 2019 میں یہ مقدمہ درج کرتے ہوئے سشیل کمار مودی نے الزام لگایا تھا کہ راہل گاندھی نے مودی برادری کو چور کہہ کر ان کی توہین کی ہے۔ پھر اس معاملے میں کانگریس لیڈر نے عدالت میں خودسپردگی کی اور ضمانت مل گئی۔ اس معاملے میں سشیل کمار مودی سمیت 5 گواہ ہیں۔ اس معاملے میں جس نے آخری گواہی ریکارڈ کی وہ سشیل مودی ہیں۔ تاہم، ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے اس حکم پر روک لگا دی ہے، جس کی وجہ سے راہل گاندھی کو 25 اپریل کو پٹنہ میں ایم ایل اے-ایم پی کورٹ میں حاضر نہیں ہونا پڑے گا۔