ارریہ: مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ملک کے عوام میں ناراضگی دیکھی جارہی ہے، مہنگائی سے جوجھ رہے لوگ اسے مرکزی حکومت کی ناکامی بتارہے ہیں۔
ملک کے عوام ابھی لاک ڈاؤن سے ابھرے بھی نہیں تھے کہ ایک بار پھر سے پٹرول کی بڑھتی قیمتوں نے لوگوں کا بجٹ خراب کردیا ہے۔ ڈیزل مہنگے ہونے سے سب سے زیادہ پریشانی کسانوں کو ہو رہی ہے۔
پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں ہورہے اضافے کو لے کر ارریہ کے عام و خاص لوگوں نے اپنی رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مرکزی حکومت کی ناکامی بتایا ہے۔
ارریہ کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ 'مرکزی حکومت کو پٹرول اور ڈیزل پر لگائے گئے من مانی ٹیکس کو واپس لینا چاہیے تاکہ عام لوگوں کو راحت مل سکے،' مودی حکومت نے عوام کو سنہرے خواب دکھا کر انہیں لوٹنے کی تیاری کر رہی ہے، جوکی ہاٹ کے رکن اسمبلی شاہنواز عالم نے کہا کہ کسانوں کا مسئلہ ہو یا کاروباریوں کا بے روزگار نوجوانوں کا مسئلہ ہو یا ملک میں بیٹیوں کی حفاظت کا، مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوا ہے، پٹرول پڑوس کے ملک میں جتنی سستی ہے اس سے دوگنا مہنگا یہاں ہے۔
مزید پڑھیں:
گیا کا سرکاری ہسپتال مختلف سہولیات سے محروم
شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ 'پٹرول کے مہنگے ہونے سے سب سے زیادہ مصیبت درمیانی طبقہ کو ہے وہ آفس، کارخانہ یا پھر تجارت کرنے والے موٹرسائیکل کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔ آج انہیں ایک سو کی جگہ دو سو روپے کا پٹرول لینا پڑ رہا ہے۔'
سماجی کارکن سوشیلہ شاہ نے کہا کہ گیس کی قیمت بڑھنے سے گھریلو طور پر ہم لوگوں کا بجٹ خراب ہو گیا ہے، مودی جی خواتین کے حق اور اس کے تحفظ کی بات کرتے ہیں مگر اس مہنگائی سے ہم لوگ بھی نہیں بچے، راشد انور نے کہا کہ محنت مزدوری کر غریب طبقہ دو وقت کی روٹی کا نظم کرتا ہے، آج پٹرول اور ڈیزل ہر عام و خاص کی ضرورت بن گئی ہے، ایسے میں اس مہنگائی کی مار سب سے زیادہ کسان بھائی اور غریب و اوسط طبقہ جھیل رہا ہے۔