ریاست بہار کے ضلع گیا کے باغ محلے میں سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے میں مرد و خواتین مختلف شعبہ جات سے شامل ہو رہے ہیں۔ وکلاء، انجنئیرز، تاجر اور مختلف پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان اور طلبا وطالبات نے گذشتہ کل ایک اور مظاہرے میں شرکت کی۔ یہ اطلاع وہاں کے نظام دیکھنے والے و آئین بچاو مورچہ کے کنوینر عمیر احمد خان عرف ٹکا خان نے دی ہے ۔
اس احتجاج میں شریک ہونے والے مقررین نے شہریت ترمیمی قانون واپس لینے اور قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کا بائیکاٹ کی اپیل کی کرتے ہوئے کہا 'حکومت کا مقصد ملک کو تقسیم کی جانب دھکیلنا ہے۔ ساتھ ہی ایڈوکیٹ پرویز احمد نے دھرنے سے خطاب کے بعد متنازع ایکٹ سی اے اے کی کاپی کو بھی نذر آتش کیا اور این پی آر کی بائیکاٹ کی اپیل کی۔
واضح رہےکہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آئین بچاؤ مورچہ کی جانب سے غیر معینہ مدت کے لیے دھرنے کا سلسلہ گزشتہ پانچ دنوں سے جاری ہے۔
مزید پڑھیے :-'آئین کی روح سے کھلواڑ کی اجازت کسی کو بھی نہیں'
مزید پڑھیے :-خصوصی رپورٹ : گجر بکروال قبیلے کی تاریخ اور ان کے پیچیدہ مسائل
مزید پڑھیے :-'فیض کی نظم پر اعتراض مضحکہ خیز'
آئین بچاؤ مورچہ کے کنوینر عمیر خان عرف ٹکا خان اور نائب کنوینر ستیش کمار داس دھرنے کی قیادت کررہے ہیں۔ شہرکے شانتی باغ میں ایک عارضی خیمہ بھی بنا لیا گیا ہے جہاں دن رات مظاہرین بیٹھے رہتے ہیں۔ اس احتجاج میں شامل ہونے والوں کے کھانے پانی اور چائے کا بھی انتظام کیا جاتا ہے۔ نوجوانوں کا رضاکارانہ گروپ ہے، جو باری باری چائے، کھانا، پانی اوردوسری چیزوں کا انتظام کرتا ہے۔