ریاست بہار کے ضلع کشن گنج میں ضلع ہیڈ کوارٹر سے تقریباً 20 کلو میٹر دور کٹی پنچایت کے بھوانی گنج بازار میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، اس دوران ہر طبقہ کے لوگوں نے مظاہرے میں شرکت کی۔
اس موقع پر کئی ہندو طبقے کے لوگوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا 'وہ یہاں اپنے باپ دادا کے زمانے سے رہ رہے ہیں۔ یہ مسلم اکثریتی ضلع ہے اس کے باوجود انہیں کبھی کسی چیز کی یا کسی طرح سے مشکل یا پریشانی محسوس نہیں ہوئی'۔
وہیں دوسرے ایک شخص نے کہا 'وہ جس گاوں سے تعلق رکھتے ہیں وہاں 70 فیصدی مسلم آبادی ہے اس کے باوجود وہ مسلسل دو بار پیکس چئیرمین منتخب کئے گئے۔ اگر مسلمانوں کو مجھ سے کسی طرح کی کوئی تکلیف ہوتی یا وہ میرے بارے میں غلط تصور رکھتے تو مجھے کبھی نہیں جتاتے'۔
انہوں نے مزید کہا 'ملک میں ہندو مسلم امن چین سکون اور آفیت کے ساتھ رہتے ہیں۔ کچھ سیاسی رہنما ہیں جو مزہب کے نام پر ہندو مسلم فسادات کی بنیہاد پر اپنی سیاسی روٹی سیکتے ہیں۔ یہ قانون بھی اسی کا ایک حصہ ہے جسے ہم کبھی تسلیم نہیں کر سکتے۔