گیا شہرمیں واقع شانتی باغ میں سنویدھان بچاو سنگھرش مورچہ کی جانب سے سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں گزشتہ 72 دنوں سے غیرمعینہ دھرناجاری ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شہرگیا کے شانتی باغ میں جاری غیرمعینہ دھرنا کے 72 ویں روز بھی ہزاروں کی بھیڑ موجودرہی ۔
اس موقع پر سابق مرکزی وزیر وقد آور رہنماء شکیل احمد پہنچے ،شکیل احمدنے مظاہرین سے مخاطب ہوئے۔
ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ سیاہ قانون کے خلاف جاری تحریک سے ارباب اقتدار کے ماتھے پر شکن آئی ہے۔
شکیل احمد نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے ایک منصوبہ بندسازش کے تحت سیاہ قانون کو مسلمانوں کے خلاف بتاکر مخالفت کی آواز کمزور کرنے کی کوشش کی ہے ۔
لیکن مبارک باد کے مستحق ہیں نئی نسل جس نے بروقت مرکزی حکومت کی اس سازش کوسمجھ کر احتجاج کے لئے سڑکوں پر بیٹھی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ این آرسی پر جب حکومت کی چوطرفہ مزمت اور مخالفت ہونی شروع ہوئی تو وزیراعظم نے رام لیلامیدان سے کہاکہ ان کی حکومت نے این آرسی پر کوئی بات نہیں کی ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم سفید جھوٹ بولتے ہوئے صدر جمہوریہ کی اس تقریر جو صدرجمہوریہ ہند نے جنوری 2019 میں پارلیمان میں کی تھی اور کہاتھاکہ ان کی حکومت پورے ملک میں این آرسی نافذ کریگی۔
انہوں نے کہاکہ صدرجمہوریہ یا ریاست کے گورنر جو اسمبلی اور پارلیمان کے سیشن کی شروعات سے قبل خطاب کرتے ہیں درحقیقت وہ حکومت کی بات ہوتی ہے ،ایسے وزیراعظم کارام لیلامیدان کاخطاب عوام کوگمراہ کرنے والا ہے۔
اس موقع پر سنویدھان بچاو سنگھرش مورچہ کے کنوینرعمیراحمد خان عرف ٹکاخان ، کانگریس کے ضلع صدرچندریکاپرساد یادو ، ڈاکٹر حامد حسین ، ستیش کمارداس ، پریہ رنجن ڈمپل ، فیاض خان ، وسیم نیئرانصاری ، پروفیسر پرویزعالم ، محمد موسی ، چراغ رحمانی سمیت شہر کےسیکڑوں معززین موجودتھے۔