ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں واقع سی ایم لا کالج سے اردو نیم پلیٹ ہٹاۓ جانے کو لے کر آج کیمور میں ڈاکٹر بھیم راٶ امبیڈکر فرنٹ کے قومی ترجمان جمیل خان کی قیادت میں شدید مظاہرہ کیا گیا۔
اس دوران قومی ترجمان نے وزیر اعلی نتیش کمار اور گورنر فاگو چھوہان کے ساتھ ، یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے پوچھا کہ 'اردو سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ جبکہ عوام پہلے ہی ذات پات اور مذہب کے بنا پر تقسیم ہو چکی ہے، تو کیا اب زبانیں بھی مذہب کے بنیاد پر تقسیم ہوں گی۔
جہاں پوری دنیا میں کورونا لوگوں کے لئے ایک مہلک بیماری کی حیثیت سے سامنے آیا ہے، لیکن کیا یہ بیماری بہار حکومت کے لئے زبانوں کو مذہبی رنگ دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ جو زبانوں کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ اور لاک ڈاٶن کے مابین کالج سے اردو میں اندراج نام کی پلیٹ کو ہٹایا جارہا ہے ۔
بہار حکومت اگر اردو سے اتنی نفرت کرتی ہے تو پھر اردو کو ریاست کی دوسری زبان بنانے کی ضرورت کیا تھی۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت اور کالج کے عہدیداروں کے جانب سے کالج گیٹ پر اردو نام پلیٹ فوری طور پر لگایا جائے، نہیں تو لاک ڈاؤن کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔