بھاگلپور: زرعی قوانین اور ریلوے پرائویٹائزیشن کے خلاف آج بھاگلپور میں ناگرک سنگھرش مورچہ کے بینر تلے یک روزہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس دوران بھاگلپور ریلوے اسٹیشن کے احاطہ میں مظاہرہ کر رہے لوگوں کا کہنا تھا کہ ریلوے سرکاری ملکیت ہے اور یہ عوام کے نقل و حمل کا کفایتی ذریعہ ہے لیکن حکومت اسے کچھ پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کررہی ہے جو غریب اور عام لوگوں کے لئے ایک بڑی سازش ہے۔
مزید پڑھیں:
مناسب قمیت نہ ملنے پر کسان نے گوبھی کی فصل پر ٹریکٹر چلادیا
دھرنا میں شامل لوگوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ حکومت ملک کے سارے قدرتی وسائل کارپوریٹ اور پونجی پتیوں کے ہاتھوں میں دینے کے بعد اب کسانوں کو بھی کارپوریٹ کا غلام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اور زرعی قانون اس طرف ایک بڑا قدم ہے۔
مظاہرینوں نے کہا کہ زرعی قانون کے خلاف احتجاج میں اب تک تین درجن سے زائد کسان اپنی جان دے چکے ہیں لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنے بڑے جمہوری ملک کا وزیر اعظم تانہ شاہی رویہ اپنائے ہوا ہیں۔
وہیں احتجاجیوں نے بھاگلپور میں ڈی آر ایم دفتر بنانے اور اسپیشل ٹرین کے نام پر ریلوے کرایہ میں بے تحاشا اضافہ کے خلاف بھی آواز بلند کی۔