اس مظاہرہ میں شامل لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور اس قانون سے عام لوگوں پر پڑنے والے منفی اثرات کا بھی ذکر کیا۔
ان لوگوں نے کسان آندولن میں اڑیشہ سے شامل ہونے جا رہے کسانوں کو اترپردیش کی یوگی حکومت کے ذریعہ روکے جانے اور ان پر مظالم کیے جانے کی بھی مذمت کی۔ بعد میں بھاگلپور کے اسٹیشن چوک پر علامتی زرعی قانون کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔
کسانوں کی حمایت میں اس مظاہرے میں طلبہ یونین کے ارکان اور سماجی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں:
کسان اور حکومت کے درمیان گیارہویں دور کی میٹنگ بے نتیجہ ختم
ان لوگوں کا کہنا تھا کہ کسانوں کا آندولن ملک میں انقلاب لائےگا اور پونجی پتیوں کی غلام اس حکومت کو اقتدار سے برطرف کر کے دم لےگی، کیونکہ عام لوگوں میں کسانوں کے خلاف جاری نا انصافی کو لے کر بیداری آ رہی ہے اور دھیرے دھیرے کسانوں کا یہ آندولن گاؤں گاؤں اور قصبہ قصبہ پہنچے گا۔