آج سے 10 سال قبل صحافت کا مزاج کچھ اور تھا، صحافی مشن کے تحت کام کرتا تھا، میڈیا ہاؤس صحافی کو پوری آزادی دیتا تھا خبرنگاری کے لئے، اس پر کسی طرح کی کوئی بندش نہیں تھی مگر اب وہ بات نہیں، اب صحافت پہلے کی طرح نہیں رہی، صحافیوں کو وہ آزادی نہیں جو پہلے تھی، پھر بھی آج کی تاریخ میں کچھ میڈیا ہاؤس اور صحافی ایسے ہیں جو اپنا کام پوری ایمانداری سے کر رہے ہیں، وہ بغیر کسی لاگ لپیٹ کے صحافتی ذمہ داری انجام دے رے ہیں، مذکورہ باتیں معروف و سینئر صحافی شری کانت پرتیوش نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق آئی اے ایس للت موہن ٹھاکر نے کہا کہ صحافت جمہوریت کا سب سے مضبوط اور اہم ستون ہے، صحافت نے ملک کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے، آزادی کے وقت صحافیوں کی بڑی جماعت جیل گئی مگر حق لکھنا نہیں چھوڑا۔
سینئر صحافی و مشہور اینکر یشپال رانا نے کہا کہ اب وقت بدل گیا ہے، میڈیا ہاؤس بہت ساری مجبوریا در پیش ہے، لوگ ہم پر بھی تنقید کرتے ہیں مگر جو ذمہ دار شخص کرسی پر بیٹھا ہوتا ہے وہ اپنے کاموں کو بخوبی انجام دیتا ہے۔ اسے ہر چیز پر نظر رکھنی ہوتی ہے۔ ہم خبروں سے سمجھوتا نہیں کرتے۔
یشپال رانا نے کہا کہ اب وقت ڈیجیٹل میڈیا کا ہے۔