ریاست بہار کے بیشتر اضلاع اور دارالحکومت پٹنہ میں ممنوعہ دواؤں کے فروخت کا معاملہ گزشتہ دنوں سامنے آیا تھا۔
ان دواؤں کو خفیہ طور پر بنایا جارہا ہے اور بڑے پیمانے پر ان کا فروخت ہو رہا ہے اس معاملے پر پٹن ہائی کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
ممنوع دعاؤں کے فروخت اور بنائے جانے کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے مرکز اور ریاستی حکومتوں سے جواب طلب کرتے ہوئے آئندہ 4 ہفتہ کے بعد رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
جسٹس شواجی پانڈے کی بینچ نے پریگیا بھارتی نامی تنظیم کے ذریعے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کے ذریعہ کئی دواؤں کو انسانی استعمال کے لیے مضر مان کر اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
اس کے باوجود بھی ریاست میں ان دواؤں کو کھلے عام فروخت کیا جارہا ہے اور ان کو بنانے کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 ہفتے کے بعد ہوگی۔