ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر ریاست بہار میں حکومت نے ایک بار پھر سے 11 اپریل تک تمام سرکاری و پرائیویٹ اسکولز کو بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے جس کے بعد سے پرائیویٹ اسکولز کے اساتذہ میں بے چینی دیکھی جا رہی ہے، اسی ضمن میں آج ضلع ارریہ میں پرائیویٹ اسکول اینڈ چلڈرن ویلفیئر ایسوسی ایشن نے ضلع کلکٹر پرشانت کمار سے ملاقات کی اور وزیر اعلیٰ کے نام ایک میمورنڈم سونپتے ہوئے کئی نکات کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔
ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر سبطین احمد نے کہا کہ آخر ایسی کیا مجبوری ہے جو حکومت صرف اسکولوں کو بند کرنے کے فیصلے لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ محتاط طلباء ہیں اور کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے تعلیم حاصل کر رہے ہیں تو حکومت کو اس سے کیا تکلیف ہے؟
سبطین احمد نے کہا کہ حکومت سرکاری اسکولوں کو بند رکھ کر اسے اپنے سرکاری کاموں کے لیے استعمال کرتی ہے اور اس سرکاریا سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کو بیٹھے بٹھائے تنخواہ بھی ملتی ہے لیکن ایسے اساتذہ کا کیا ہوگا جو پرائیویٹ اسکولوں میں برسر روزگار ہیں۔
یونین کے رکن راشد جنید نے کہا کہ 'حکومت کی منشا عوام کے خلاف ہے اور وہ تعلیم کے معیار سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ اس بار لاک ڈاؤن میں اسکول بند ہونے کی وجہ سے تمام بچوں کو بغیر امتحان کے آگے کی کلاسوں میں پروموٹ کر دیا گیا، ایسا لگتا ہے اس بار بھی حکومت ایسا ہی کرے گیا ور اگر ایسا ہوتا رہا تو بچے کامیاب تو ہوجائیں گے لیکن قاب ل نہیں رہیں گے اور ملک کی ترقی میں ان کا کردار نہ کے برابر ہوگا اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ 11 اپریل تک اسکول بند کیا گیا ہے لیکن 12 اپریل کے بعد سے اسکول بند نہ کئے جائیں اگر اسکولوں کو بند کیا گیا تو ہم تحریک چلائیں گے۔
اس موقع پر یونین کے نائب صدر انوپ کمار، ثاقب ربانی، محمد اکرام، نوید حسین، راکیش ٹھاکر، خورشید عالم، پرویز عالم، اجیت سنہا ، پرمود جھا وغیرہ موجود تھے۔