نئی دہلی: ہریالی اور پودوں کے لئے بھاری خطرہ مانے جانے والے ٹڈی دل کے بہار میں ممکنہ حملے کے پیش نظر اس سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
بہار زرعی یونیورسٹی سبور، بھاگلپور کے وائس چانسلر اجے کمار سنگھ کی صدارت میں سائنسدانوں کی بدھ کو ہوئے ہنگامی اجلاس میں ٹڈی دل کے ممکنہ خطرہ پر شدید بحث کی گئی اور اس کے کنٹرول کے لئے ڈرون سے چار کیڑے مار ادویات کے اسپرے کی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں وائس چانسلر کے علاوہ ڈائریکٹر تحقیق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر تحقیق، حشرات محکمہ کے صدر ایس کے رائے اور کچھ دیگر لوگ موجود تھے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹڈی دل کا شمال مغرب میں شدید قہر دیکھا گیا ہے جس نے فصلوں اور درختوں پودوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ اس ٹڈی دل کے اتر پردیش سے بہار میں داخل ہونے کا اندیشہ ہے۔ مغربی اتر پردیش سے مشرق کی طرف بڑھنے پر اس کی پیدائشی طاقت میں کمی کا امکان ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق اس سے پہلے بھی ایسا دیکھا گیا ہے کہ ٹڈی دل کے مشرقی اتر پردیش اور بہار میں پہنچنے کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ پھر بھی ٹڈی دل بہار میں داخل ہوتا ہے تو اس کے کنٹرول کے لئے چار جراثیم کش ادویات میں سے کسی ایک کا ڈرون کے ذریعے اسپرے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گروپ میں آواز یا پٹاخے چلا کر اسے بھگا سکتے ہیں۔
بہار میں ٹڈی سے نمٹنے کی تیاری شروع - Danger of locusts in bihar
ہریالی اور پودوں کے لئے بھاری خطرہ مانے جانے والے ٹڈی دل کے بہار میں ممکنہ حملے کے پیش نظر اس سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
نئی دہلی: ہریالی اور پودوں کے لئے بھاری خطرہ مانے جانے والے ٹڈی دل کے بہار میں ممکنہ حملے کے پیش نظر اس سے نمٹنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
بہار زرعی یونیورسٹی سبور، بھاگلپور کے وائس چانسلر اجے کمار سنگھ کی صدارت میں سائنسدانوں کی بدھ کو ہوئے ہنگامی اجلاس میں ٹڈی دل کے ممکنہ خطرہ پر شدید بحث کی گئی اور اس کے کنٹرول کے لئے ڈرون سے چار کیڑے مار ادویات کے اسپرے کی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں وائس چانسلر کے علاوہ ڈائریکٹر تحقیق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر تحقیق، حشرات محکمہ کے صدر ایس کے رائے اور کچھ دیگر لوگ موجود تھے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹڈی دل کا شمال مغرب میں شدید قہر دیکھا گیا ہے جس نے فصلوں اور درختوں پودوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ اس ٹڈی دل کے اتر پردیش سے بہار میں داخل ہونے کا اندیشہ ہے۔ مغربی اتر پردیش سے مشرق کی طرف بڑھنے پر اس کی پیدائشی طاقت میں کمی کا امکان ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق اس سے پہلے بھی ایسا دیکھا گیا ہے کہ ٹڈی دل کے مشرقی اتر پردیش اور بہار میں پہنچنے کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔ پھر بھی ٹڈی دل بہار میں داخل ہوتا ہے تو اس کے کنٹرول کے لئے چار جراثیم کش ادویات میں سے کسی ایک کا ڈرون کے ذریعے اسپرے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گروپ میں آواز یا پٹاخے چلا کر اسے بھگا سکتے ہیں۔