بہار میں اقتدار کی تبدیلی کے ساتھ ہی اسپیکر وجے کمار سنہا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ آر جے ڈی کے 18 ارکان اسمبلی کی رکنیت خطرے میں ہے۔ اسپیکر کسی بھی وقت ان ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ ان سب کے درمیان اب آر جے ڈی نے تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری کر لی ہے۔
Preparations to move no-confidence motion against Speaker Vijay Sinha
نتیش کمار اور بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے کمار سنہا کے درمیان ماضی میں کئی مسائل پر جھگڑے ہوئے تھے، اسمبلی میں حکومت کے خلاف بولنے پر نتیش اتنے برہم ہوئے کہ ایوان کے اندر دونوں کے درمیان گرما گرم بحث بھی ہوئی، اس سب کے درمیان آر جے ڈی کے 18 ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کی باتیں بھی سامنے آئی تھیں۔ مانا جا رہا ہے کہ بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے سنہا اس پر آج اور کل اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں۔ اس سب کے درمیان آر جے ڈی نے اسپیکر کے خلاف وجے کمار سنہا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاری کر لی ہے۔
اب نتیش کمار بہار میں بی جے پی سے الگ ہو کر عظیم اتحاد کے ساتھ حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ ایسے میں وجے کمار سنہا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔ آر جے ڈی ایم ایل اے للت یادو اسمبلی پہنچ گئے ہیں اور اسپیکر کے خلاف اسمبلی سکریٹری کو تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔
درحقیقت پیر کو ایتھکس کمیٹی کا اجلاس اسپیکر کے کورونا منفی آنے کے بعد ہوا تھا۔ جہاں کمیٹی کے چیئرمین رام نارائن منڈل کی صدارت میں گزشتہ سال 23 مارچ کو مارپیٹ کے واقعہ میں کئی ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ اس میں زیادہ تر آر جے ڈی ایم ایل اے ملوث ہیں۔ تعداد کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں لیکن یہ ایک درجن سے زیادہ ہوسکتی ہے، کیونکہ 18 ایم ایل اے پر تلوار لٹک رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Bihar Political Crisis:بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت،وزارت کی تقیسم طے
واضح رہے کہ 23 مارچ 2021 کو اپوزیشن ارکان نے پولیس بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہنگامہ کیا تھا اور اس کے بعد پولیس کو بلانا پڑا تھا۔ اس معاملے میں کچھ پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے، لیکن ارکان اسمبلی کے رویے کو لے کر اخلاقیات کمیٹی کی تحقیقات جاری تھی۔ کمیٹی کے کئی اجلاس ہو چکے ہیں۔ کمیٹی نے ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر سفارش کی ہے۔ حالانکہ بدلے ہوئے سیاسی حالات میں اخلاقیات کمیٹی کی اچانک سفارش پر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں، لیکن دیکھنا یہ ہے کہ بہار اسمبلی کے اسپیکر وجے سنہا اس معاملے میں کوئی فیصلہ لیتے ہیں یا نہیں۔