پریم چند مشرا نے کہا کہ ریاست میں صرف عمارتیں تعمیر ہورہی ہے۔ انجینئرنگ اور میڈیکل کی پڑھائی نہیں ہو رہی ہے ریاست کے بیشتر بچے دوسری ریاستوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نقل مکانی کر رہے ہیں۔
پریم چندر مشرا نے پھر برسراقتدار پر الزام عائد کیا کہ میں حزب مخالف کی آواز نہیں سنی جا رہی ہے اور نہ کہ مشوروں کو سنا جا رہا ہے پریم چندر مشرا نے حکومت کے ذریعہ اعلی تعلیم کے نظم کو فرضی دعویٰ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بہار میں اتنی اچھی تعلیم ہورہی ہے تو باہر کے بچے ہمارے یہاں پڑھنے کیوں نہیں آتے ہمارے ہی بچے دوسری ریاستوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کیوں جاتے ہیں اس کا کوئی جواب حکومت کے پاس نہیں ہے۔
پریم چندر مشرا نے کہا کہ حزب مخالف کے بنیادی سوالوں کو حکومت کو سمجھنا چاہیے حکومت بار بار حزب مخالف کے تعاون کی بات کرتی ہے لیکن حزب مخالف کو بولنے نہیں دیا جاتا ہماری بات سنی نہیں جاتی میں سمجھتا ہوں کہ یہی وجہ ہے کہ حزب مخالف کے لوگ مایوس ہوجاتے اور ایوان سے چلے جاتے ہیں۔