ETV Bharat / state

Gandhi jayanti 2023 گیا: کل مذاہب دعائیہ مجلس کے ذریعے امن کا پیغام

بہار میں صرف ضلع گیا میں گاندھی استھی کلش اور استوپ ہے۔ یہاں ہر برس ضلع انتظامیہ کی جانب سے کل مذاہب دعائیہ مجلس ہوتی ہے جس میں مذہبی کلمات اور کتابوں کی آیات پڑھوائے جاتے ہیں۔

gandhi_mandap_
gandhi_mandap_
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 2, 2023, 1:54 PM IST

Updated : Oct 2, 2023, 2:12 PM IST

Gandhi jayanti 2023

گیا: بہار کے ضلع گیا میں آج مہاتما گاندھی' استھی کلش ' کے پاس کل مذاہب دعائیہ مجلس ہوئی۔ جس میں ہندو مسلم عیسائی اور سکھ مذہب کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کر اپنی مذہبی کتابوں کے چند عبارتوں اور سلوک کو پڑھا، چونکہ گیا میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کا استھی کلش ہے، یعنی کہ مہاتما گاندھی کی آخری رسومات کے بعد ' راکھ اور باقیات ' کا کچھ حصہ مدفن کیا گیا تھا، تبھی سے یہاں استھی کلش کے سامنے کل مذاہب دعائیہ مجلس منعقد ہونے کی روایت شروع ہوئی تھی اور یہ روایت کو ہر برس ضلع انتظامیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔

یہاں سب سے پہلے کمشنری کے کمشنر کے ذریعے کلش پر عقیدت کا اظہار کرنے کی غرض سے پھول چڑھائے جاتے ہیں اور اس کے بعد کلش کے سامنے واقع منڈپ میں تصویر پر گل پوشی کی جاتی ہے اور وہیں پر مجلس منعقد ہوتی ہے۔ جس میں مہاتما گاندھی کے پیغامات کے ساتھ سبھی مذہب کے نمائندے اپنی مذہبی کتابوں کو پڑھ کر اس کا ترجمہ کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر ہی مہذب معاشرے کی تشکیل اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکتا ہے۔

افسران کی جانب سے سرکاری عملہ کے لیے پیغام ہوتا ہے کہ آج کے دن وہ سچی عقیدت کے ساتھ یہ عہد کریں کہ آخری پائدان پر کھڑے ہر اس شخص کو حکومتی اسکیموں سے بلا تفریق مستفید کریں گے اور کبھی رشوت نہیں لیں گے، اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اخلاص کے ساتھ انجام دیں گے اس موقع پر قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ترجمہ کرتے ہوئے قاری فتح اللہ قدوسی نے کہا کہ اللہ نے پوری کائنات کی تخلیق کی ہے اور وہی سب کا مالک ہے، دنیا ایک مسافر خانہ ہے اور اپنے وقت پر دنیا کا مسافر اپنی آخری منزل ' موت ' تک پہنچتا ہے، اگر نو ماہ کے دوران ماں کی شکم میں بچے کی نشوونما اچھی ہوئی تو پیدائش کے بعد وہ اچھی زندگی گزارے گا، اگر اس کی پیدائش میں کوئی گڑ بڑی ہوئی تو اس کی زندگی مشکل ہوجاتی ہے، بس کچھ یوں ہی سمجھیں کہ آپ کی زندگی میں عمل اچھا نہیں ہوا تو آخرت بڑی مشکل ہوگی، اس لئے اللہ کے ہم سب شکر گزار ہیں کہ اللہ نے صحیح سلامت پیدا کیا لیکن اب زندگی اسی کے حکم کے مطابق گزاریں، اللہ سب کا مالک ہے اور اس کے فرمان پر عمل کریں۔

جبکہ اس موقع پر اچاریہ نے بھی گیتا کا پاٹھ کے بعد اس کا ترجمہ کیا اور کہاکہ اچھے نامہ اعمال تصور اسوقت نہیں کیا جاسکتا جب تک ہمارے اعمال اچھے نہیں ہوں، بودھ بھکشو دھرمیندر نے مہاتما گوتم بدھ پیغامات کو پڑھا اور اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ مذہبی رہنماء مذہب کی بنیادی چیزوں سے لیکر سبھی چھوٹی وبڑی چیزیں صرف بتاسکتے ہیں جبکہ اس پر عمل کرنا لوگوں کا کام ہے، جتنا اچھا عمل ہوگا اس کا اجر اسی کے مطابق ملے گا۔

گاندھی میدان چرچ کی نمائندہ انجلی نے بھی مذہبی کتاب بائبل کو پڑھا اور اس کا ترجمہ کیا گیا امن وبھائی چارہ کی مثال ہے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وشنو پد اچاریہ اویناش چندر جھا نے کہاکہ گیا ایک تاریخی اور مذہبی مقام ہے اور ساتھ ہی یہاں مہاتما گاندھی کی استھی کلش ہے تو یہ واقعی گیا کے لئے اہمیت کا حامل ہے ، اُنہوں نے کہا کہ دو اکتوبر مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کا یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب سبھی مذہبی رہنما ایک ساتھ بیٹھ کر اپنی کتابوں کو پڑھتے ہیں اور معاشرے میں بھائی چارے تحفظ ترقی اور فلاح کے لیے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ کس طرح زندگی گزارنی چائیے، بلا تفریق اچھائیوں کو لوگوں کی فلاح کے لیے اُن تک پہنچایا جائے، ہم سب ایک ہیں۔

جبکہ قاری فتح اللہ قدوسی بانی مد رسہ ترتیل القرآن نے کہا کہ دعائیہ مجلس اس بات کا اظہار ہے کہ گیا کے اندر بھائی چارگی، محبت ہے۔ آج ہم سب گاندھی جی کے نظریات کی پیروی کرتے ہیں اور ایک ساتھ جمع ہوکر اُن کی یوم پیدائش کے موقع پر مذہبی پیغامات لوگوں تک پہنچاتے ہیں تاکہ عوام کے اندر امن بھلائی انسانیت کا پیغام جاسکے اور اپنی روایت برقرار رہے۔

سال میں ایک بار مذہبی رہنما ہوتے ہیں ساتھ

گیا کی سرزمیں کے تعلق سے دانشوروں مورخین اور افسران نے کہاہے کہ یہ امن نجات کی زمین ہے یہاں مذہبی رواداری کی مثال دوسری جگہوں پر پیش کی جاتی ہے، گیا میں آزادی سے قبل ایک بڑے فساد کے بعد کوئی بڑا حادثہ فساد پیش نہیں آیا کیونکہ یہاں سب ملکر ایک دوسرے کے مذہب اور انکے پروگراموں کا احترام کرتے ہیں، گیا میں وقتا فوقتا امن کے تعلق سے پروگرام ہوتے ہیں جس میں ملک و بیرون ملک کے اسکالروں کی آمد ہوتی ہے اور وہ اپنے پیغام دیتے ہیں تاہم یہ کم موقع آتا ہے جب سبھی مذہب کے رہنما ایک ساتھ بیٹھ کر مذہبی پیغامات پیش کرتے ہیں اوروہ بھی اپنی مذہبی کتابوں کی تلاوت کی روشنی میں سارے پیغامات پیش کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی سمیت کئی رہنماؤں کا بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت

اس طرح کا موقع صرف دو اکتوبر کو گاندھی جینتی اور لال بہادر شاستری جینتی کے موقع پر آتا ہے گاندھی استوپ کی بنیاد موجودہ گاندھی منڈپ کو پہلے گاندھی اسمارک کے طور پر جاناجاتا تھا۔ اس سنگ بنیاد 20 جون 1948 کو بہار کے اس وقت کے گورنر این ایس آنے نے کیا تھا ، گیا کے اس وقت کے کلکٹر جگدیش چندر ماتھر کی نگرانی میں گاندھی اسمارک کی تعمیر ہوئی تھی جبکہ 1951 میں ملک پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے اس کا افتتاح کیا تھا جو ایک ورثے کے طور پر گاندھی استوپ ہے۔گیا میں بھی استھی کلش ہے لیکن گیا کے علاوہ گاندھی استوپ کہیں دوسری جگہ نہیں ہے اس استوپ میں ہندومسلم سکھ عیسائی بودھ مذہب کے نشانات ہیں۔

گاندھی اور ساشتری جی کو خراج عقیدت

گیا ضلع میں دو اکتوبر کو ملک کی دو اہم ہستیوں کی یوم پیدائش عقیدت کے ساتھ منائی گئی، ڈسٹرکٹ پبلک ریلیشن آفیسر دیپک کمار نے بتایا کہ گاندھی منڈپ میں دعائیہ مجلس منعقد ہوئی تھی جہاں پر افسران اور مذہبی رہنماوں کے ساتھ عام لوگوں نے شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ کلکٹریٹ میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن اور دوسرے افسران نے مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کے مجسمہ پر گلپوشی کر خراج عقیدت پیش کیا ہے جبکہ مگدھ کمشنری کے کمشنر میانک وروڑے گاندھی میدان میں گاندھی استوپ پر گلپوشی کی۔

اس موقع پر کمشنر میانک وروڑے نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گاندھی جی کے اصول اور نظریہ ہر کسی کے لیے خاص ہے اور ہم سب ان کی پیروی کریں تو معاشرے سے بدعنوانی برائی اور آپسی رنجش ختم ہوجائے گی۔

Gandhi jayanti 2023

گیا: بہار کے ضلع گیا میں آج مہاتما گاندھی' استھی کلش ' کے پاس کل مذاہب دعائیہ مجلس ہوئی۔ جس میں ہندو مسلم عیسائی اور سکھ مذہب کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کر اپنی مذہبی کتابوں کے چند عبارتوں اور سلوک کو پڑھا، چونکہ گیا میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کا استھی کلش ہے، یعنی کہ مہاتما گاندھی کی آخری رسومات کے بعد ' راکھ اور باقیات ' کا کچھ حصہ مدفن کیا گیا تھا، تبھی سے یہاں استھی کلش کے سامنے کل مذاہب دعائیہ مجلس منعقد ہونے کی روایت شروع ہوئی تھی اور یہ روایت کو ہر برس ضلع انتظامیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔

یہاں سب سے پہلے کمشنری کے کمشنر کے ذریعے کلش پر عقیدت کا اظہار کرنے کی غرض سے پھول چڑھائے جاتے ہیں اور اس کے بعد کلش کے سامنے واقع منڈپ میں تصویر پر گل پوشی کی جاتی ہے اور وہیں پر مجلس منعقد ہوتی ہے۔ جس میں مہاتما گاندھی کے پیغامات کے ساتھ سبھی مذہب کے نمائندے اپنی مذہبی کتابوں کو پڑھ کر اس کا ترجمہ کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کے بتائے ہوئے راستوں پر چل کر ہی مہذب معاشرے کی تشکیل اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکتا ہے۔

افسران کی جانب سے سرکاری عملہ کے لیے پیغام ہوتا ہے کہ آج کے دن وہ سچی عقیدت کے ساتھ یہ عہد کریں کہ آخری پائدان پر کھڑے ہر اس شخص کو حکومتی اسکیموں سے بلا تفریق مستفید کریں گے اور کبھی رشوت نہیں لیں گے، اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اخلاص کے ساتھ انجام دیں گے اس موقع پر قرآن پاک کی تلاوت کے بعد ترجمہ کرتے ہوئے قاری فتح اللہ قدوسی نے کہا کہ اللہ نے پوری کائنات کی تخلیق کی ہے اور وہی سب کا مالک ہے، دنیا ایک مسافر خانہ ہے اور اپنے وقت پر دنیا کا مسافر اپنی آخری منزل ' موت ' تک پہنچتا ہے، اگر نو ماہ کے دوران ماں کی شکم میں بچے کی نشوونما اچھی ہوئی تو پیدائش کے بعد وہ اچھی زندگی گزارے گا، اگر اس کی پیدائش میں کوئی گڑ بڑی ہوئی تو اس کی زندگی مشکل ہوجاتی ہے، بس کچھ یوں ہی سمجھیں کہ آپ کی زندگی میں عمل اچھا نہیں ہوا تو آخرت بڑی مشکل ہوگی، اس لئے اللہ کے ہم سب شکر گزار ہیں کہ اللہ نے صحیح سلامت پیدا کیا لیکن اب زندگی اسی کے حکم کے مطابق گزاریں، اللہ سب کا مالک ہے اور اس کے فرمان پر عمل کریں۔

جبکہ اس موقع پر اچاریہ نے بھی گیتا کا پاٹھ کے بعد اس کا ترجمہ کیا اور کہاکہ اچھے نامہ اعمال تصور اسوقت نہیں کیا جاسکتا جب تک ہمارے اعمال اچھے نہیں ہوں، بودھ بھکشو دھرمیندر نے مہاتما گوتم بدھ پیغامات کو پڑھا اور اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ مذہبی رہنماء مذہب کی بنیادی چیزوں سے لیکر سبھی چھوٹی وبڑی چیزیں صرف بتاسکتے ہیں جبکہ اس پر عمل کرنا لوگوں کا کام ہے، جتنا اچھا عمل ہوگا اس کا اجر اسی کے مطابق ملے گا۔

گاندھی میدان چرچ کی نمائندہ انجلی نے بھی مذہبی کتاب بائبل کو پڑھا اور اس کا ترجمہ کیا گیا امن وبھائی چارہ کی مثال ہے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وشنو پد اچاریہ اویناش چندر جھا نے کہاکہ گیا ایک تاریخی اور مذہبی مقام ہے اور ساتھ ہی یہاں مہاتما گاندھی کی استھی کلش ہے تو یہ واقعی گیا کے لئے اہمیت کا حامل ہے ، اُنہوں نے کہا کہ دو اکتوبر مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کا یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب سبھی مذہبی رہنما ایک ساتھ بیٹھ کر اپنی کتابوں کو پڑھتے ہیں اور معاشرے میں بھائی چارے تحفظ ترقی اور فلاح کے لیے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ کس طرح زندگی گزارنی چائیے، بلا تفریق اچھائیوں کو لوگوں کی فلاح کے لیے اُن تک پہنچایا جائے، ہم سب ایک ہیں۔

جبکہ قاری فتح اللہ قدوسی بانی مد رسہ ترتیل القرآن نے کہا کہ دعائیہ مجلس اس بات کا اظہار ہے کہ گیا کے اندر بھائی چارگی، محبت ہے۔ آج ہم سب گاندھی جی کے نظریات کی پیروی کرتے ہیں اور ایک ساتھ جمع ہوکر اُن کی یوم پیدائش کے موقع پر مذہبی پیغامات لوگوں تک پہنچاتے ہیں تاکہ عوام کے اندر امن بھلائی انسانیت کا پیغام جاسکے اور اپنی روایت برقرار رہے۔

سال میں ایک بار مذہبی رہنما ہوتے ہیں ساتھ

گیا کی سرزمیں کے تعلق سے دانشوروں مورخین اور افسران نے کہاہے کہ یہ امن نجات کی زمین ہے یہاں مذہبی رواداری کی مثال دوسری جگہوں پر پیش کی جاتی ہے، گیا میں آزادی سے قبل ایک بڑے فساد کے بعد کوئی بڑا حادثہ فساد پیش نہیں آیا کیونکہ یہاں سب ملکر ایک دوسرے کے مذہب اور انکے پروگراموں کا احترام کرتے ہیں، گیا میں وقتا فوقتا امن کے تعلق سے پروگرام ہوتے ہیں جس میں ملک و بیرون ملک کے اسکالروں کی آمد ہوتی ہے اور وہ اپنے پیغام دیتے ہیں تاہم یہ کم موقع آتا ہے جب سبھی مذہب کے رہنما ایک ساتھ بیٹھ کر مذہبی پیغامات پیش کرتے ہیں اوروہ بھی اپنی مذہبی کتابوں کی تلاوت کی روشنی میں سارے پیغامات پیش کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی سمیت کئی رہنماؤں کا بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت

اس طرح کا موقع صرف دو اکتوبر کو گاندھی جینتی اور لال بہادر شاستری جینتی کے موقع پر آتا ہے گاندھی استوپ کی بنیاد موجودہ گاندھی منڈپ کو پہلے گاندھی اسمارک کے طور پر جاناجاتا تھا۔ اس سنگ بنیاد 20 جون 1948 کو بہار کے اس وقت کے گورنر این ایس آنے نے کیا تھا ، گیا کے اس وقت کے کلکٹر جگدیش چندر ماتھر کی نگرانی میں گاندھی اسمارک کی تعمیر ہوئی تھی جبکہ 1951 میں ملک پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے اس کا افتتاح کیا تھا جو ایک ورثے کے طور پر گاندھی استوپ ہے۔گیا میں بھی استھی کلش ہے لیکن گیا کے علاوہ گاندھی استوپ کہیں دوسری جگہ نہیں ہے اس استوپ میں ہندومسلم سکھ عیسائی بودھ مذہب کے نشانات ہیں۔

گاندھی اور ساشتری جی کو خراج عقیدت

گیا ضلع میں دو اکتوبر کو ملک کی دو اہم ہستیوں کی یوم پیدائش عقیدت کے ساتھ منائی گئی، ڈسٹرکٹ پبلک ریلیشن آفیسر دیپک کمار نے بتایا کہ گاندھی منڈپ میں دعائیہ مجلس منعقد ہوئی تھی جہاں پر افسران اور مذہبی رہنماوں کے ساتھ عام لوگوں نے شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ کلکٹریٹ میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن اور دوسرے افسران نے مہاتما گاندھی اور لال بہادر شاستری کے مجسمہ پر گلپوشی کر خراج عقیدت پیش کیا ہے جبکہ مگدھ کمشنری کے کمشنر میانک وروڑے گاندھی میدان میں گاندھی استوپ پر گلپوشی کی۔

اس موقع پر کمشنر میانک وروڑے نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گاندھی جی کے اصول اور نظریہ ہر کسی کے لیے خاص ہے اور ہم سب ان کی پیروی کریں تو معاشرے سے بدعنوانی برائی اور آپسی رنجش ختم ہوجائے گی۔

Last Updated : Oct 2, 2023, 2:12 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.