ETV Bharat / state

مدھو مکھی پروری کرنے والے مزدوروں کو بقیہ رقم ادا کرنے کی ہدایت: ڈی ایم

author img

By

Published : Jan 27, 2021, 4:29 PM IST

گیا میں ضلع انتظامیہ نے ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے مدھو مکھی پروری کرنے والے مزدوروں کو جلد از جلد بقیہ رقم ادا کرنے کی ہدایت کمیٹی کو دی ہے۔

مدھو مکھی پروری کرنے والے مزدوروں کو بقیہ رقم ادا کرنے کی ہدایت: ڈی ایم
مدھو مکھی پروری کرنے والے مزدوروں کو بقیہ رقم ادا کرنے کی ہدایت: ڈی ایم

ریاست بہار کے گیا میں ضلع انتظامیہ نے ایک بار پھر ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے مدھو مکھی پروری کرنے والے لوگوں کو جلد از جلد رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکومت نے مہاجر مزدوروں اور یومیہ مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مدھو مکھی پروری کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

اس تعلق سے مانپور بلاک میں مدھو مکھی پروری اسکیم کے تحت بیس مزدوروں کو بیس لاکھ روپے ملنے تھے لیکن ابھی تک مانپور سینٹر کو صرف چار لاکھ 65 ہزار روپے ہی ملے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت اردو نے گزشتہ دنوں مدھو مکھی پروری کا کام شروع کرنے والے لوگوں کو حکومت کی جانب سے رقم کی ادائیگی نہیں ہونے کی خبر شائع کی تھی جس پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار نے نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی کو جلد از جلد رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔


واضح رہے کہ لاک ڈاون کے دوران گیا واپس آئے مزدوروں کو حکومت ضلع میں ہی روزگار فراہم کررہی ہے لیکن جس کے پیش نظر کئی طرح کے صنعتی اسکیم شروع کیے گئے ہیں جس میں مدھو مکھی پروری اور پاور ہینڈ لوم وغیرہ شامل ہیں۔

ویڈیو

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے ای ٹی وی بھارت اردو سے کہا کہ اس اسکیم میں نصف حصہ مہاجر مزدوروں کی تعداد ہوگی جبکہ نصف حصے کی تعداد یہیں رہ کر یومیہ مزدوری کرنے والے مزدوروں کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس بار حکومت مزدوروں کو روزگار کے لئے بینکوں کا چکر نہیں کٹوائے گی بلکہ بینک سے لون سمیت مشینوں کی خریداری اور مزدوروں کے ذریعے پیدا کیے گئے سامانوں کی ' برانڈنگ' حکومتی سطح پر ہوگی تاکہ مزدور اس کام سے جڑے رہیں۔

مزید پڑھیں: زرعی قوانین کے خلاف ارریہ میں بھی نکالی گئی ٹریکٹر ریلی

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ 'مدھو مکھی پروری کا روزگار گیا میں بڑا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہاں ذریعہ اور وسائل کی کمی نہیں ہے۔ یہ سیاحتی علاقہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل انڈسٹری بھی اچھی ہے لہذا مزدوروں کے ذریعے پیدا کی گئی شہد کی کھپت آسانی سے ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مزدوروں نے بڑے پیمانے پر شہد کی پیداوار کو ممکن بنایا تو دوسری ریاستوں میں اس کی سپلائی میں پریشانی نہیں ہوگی لیکن اس کے لیے مزدوروں کو بھی مستقل مزاجی سے رہنا ہوگا کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ 'لاک ڈاون کے دوران واپس آئے مزدوروں کی بڑی تعداد اپنے گھر و ضلع میں کرنے کو تیار ہوگئی لیکن بعد میں یہ مزدور پھر سے باہر جانے لگے اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں مزدوروں کو روزگار فراہم کیا جائے گا جو مستقل یہیں کے رہیں گے۔


ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پر مہر ثبت کرتے ہوئے ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ مانپور کے کئی پنچایت میں مدھو مکھی پروری کے لیے بیس مزدوروں کو بیس لاکھ روپے ملنے تھے لیکن اتنی رقم نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے مشینوں کی خریداری سمیت دیگر کام نہیں ہوئے ہیں۔

ریاست بہار کے گیا میں ضلع انتظامیہ نے ایک بار پھر ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے مدھو مکھی پروری کرنے والے لوگوں کو جلد از جلد رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حکومت نے مہاجر مزدوروں اور یومیہ مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے مدھو مکھی پروری کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

اس تعلق سے مانپور بلاک میں مدھو مکھی پروری اسکیم کے تحت بیس مزدوروں کو بیس لاکھ روپے ملنے تھے لیکن ابھی تک مانپور سینٹر کو صرف چار لاکھ 65 ہزار روپے ہی ملے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت اردو نے گزشتہ دنوں مدھو مکھی پروری کا کام شروع کرنے والے لوگوں کو حکومت کی جانب سے رقم کی ادائیگی نہیں ہونے کی خبر شائع کی تھی جس پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار نے نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی کو جلد از جلد رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔


واضح رہے کہ لاک ڈاون کے دوران گیا واپس آئے مزدوروں کو حکومت ضلع میں ہی روزگار فراہم کررہی ہے لیکن جس کے پیش نظر کئی طرح کے صنعتی اسکیم شروع کیے گئے ہیں جس میں مدھو مکھی پروری اور پاور ہینڈ لوم وغیرہ شامل ہیں۔

ویڈیو

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے ای ٹی وی بھارت اردو سے کہا کہ اس اسکیم میں نصف حصہ مہاجر مزدوروں کی تعداد ہوگی جبکہ نصف حصے کی تعداد یہیں رہ کر یومیہ مزدوری کرنے والے مزدوروں کی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس بار حکومت مزدوروں کو روزگار کے لئے بینکوں کا چکر نہیں کٹوائے گی بلکہ بینک سے لون سمیت مشینوں کی خریداری اور مزدوروں کے ذریعے پیدا کیے گئے سامانوں کی ' برانڈنگ' حکومتی سطح پر ہوگی تاکہ مزدور اس کام سے جڑے رہیں۔

مزید پڑھیں: زرعی قوانین کے خلاف ارریہ میں بھی نکالی گئی ٹریکٹر ریلی

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ 'مدھو مکھی پروری کا روزگار گیا میں بڑا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہاں ذریعہ اور وسائل کی کمی نہیں ہے۔ یہ سیاحتی علاقہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل انڈسٹری بھی اچھی ہے لہذا مزدوروں کے ذریعے پیدا کی گئی شہد کی کھپت آسانی سے ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مزدوروں نے بڑے پیمانے پر شہد کی پیداوار کو ممکن بنایا تو دوسری ریاستوں میں اس کی سپلائی میں پریشانی نہیں ہوگی لیکن اس کے لیے مزدوروں کو بھی مستقل مزاجی سے رہنا ہوگا کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ 'لاک ڈاون کے دوران واپس آئے مزدوروں کی بڑی تعداد اپنے گھر و ضلع میں کرنے کو تیار ہوگئی لیکن بعد میں یہ مزدور پھر سے باہر جانے لگے اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں مزدوروں کو روزگار فراہم کیا جائے گا جو مستقل یہیں کے رہیں گے۔


ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پر مہر ثبت کرتے ہوئے ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ مانپور کے کئی پنچایت میں مدھو مکھی پروری کے لیے بیس مزدوروں کو بیس لاکھ روپے ملنے تھے لیکن اتنی رقم نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے مشینوں کی خریداری سمیت دیگر کام نہیں ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.