گیا: بہار بلدیاتی انتخابات میں براہ راست میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب پر سیاست کا بازار گرام ہے۔ اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں کے درمیان کریڈٹ کی جنگ جاری ہے۔ بی جے پی اور جے ڈی کے رہنما اسے اپنی کوشش بتارہے ہیں۔ بی جے پی کے قدآور لیڈر ورکن اسمبلی ڈاکٹر پریم کمار نے حق رائے دہی کے استعمال کے بعد کہاکہ' میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے براہ راست انتخابات کا فیصلہ این ڈی اے کی حکومت میں ہوا، بی جے پی نے اس کے لیے کوشش شروع کی تھی، جب کہ جے ڈی یو کے ضلع صدر ابھے کوشواہا اور جے ڈی یو کے ریاستی رہنما مولانا عمر نورانی نے کہاکہ' بہار میں جو بھی تبدیلی ہوئی ہے اس کا سہرا صرف وزیر اعلی نتیش کمار کے سر جاتا ہے کیونکہ بی جے پی براہ راست انتخاب سے منع کررہی تھی، یہ وزیر اعلی نتیش کمار کی پہل سے ممکن ہوا ہے۔' Politics on Direct Elections for Mayor
انہوں نے کہاکہ پارٹی نشان پر انتخاب ہوں گے یا نہیں یہ تو آئندہ پتہ چلے گا، لیکن وزیراعلی نتیش کمار نے الیکشن کو صاف شفاف بنادیا ہے اور اس میں خواتین و پسماندہ طبقے کو برابری کا حق دیا ہے، جب کہ بی جے پی رکن اسمبلی پریم کمار نے یہ بھی کہاکہ بی جے پی کی یہ بھی کوشش تھی کہ دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی پارٹی سطح کا انتخاب ہو، لیکن حکومت نے اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ کوشش ہوگی یہاں بھی بلدیاتی و پنچایت کے انتخابات بھی پارٹی نشان پر ہوں اس کے لیے بی جے پی اسمبلی میں آواز اٹھائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہاکہ براہ راست انتخاب ہونے سے اب پانچ برس تک میئر وڈپٹی میئر اس بات کے خوف میں نہیں ہون گے ان کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پیش کردی جائے گی وہ پوری مدت کو پورا کرینگے توقع ظاہر کی کہ اب اس سے میونسپل کارپوریشن کی ترقی مزید بہتر ڈھنگ سے ہوگی'۔
واضح ہوکہ بلدیاتی انتخابات کا یہ پہلا موقع ہے جب میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب براہ راست ہورہا ہے پہلے یہاں منتخب ہوئے کونسلر انہیں منتخب کرتے تھے اس میں پیسوں کا لین دین بھی خوب ہوتا تھا۔
مزید پڑھیں: