بہار میں ان دنوں سیاست ایک بار پھر گرم ہو گئی ہے۔ آنے والے دنوں میں بہار کی 24 سیٹوں پر کونسل کے انتخاب ہونے ہیں۔ جس کے لئے تمام پارٹیوں نے ایک دوسرے پر دباؤ کی سیاست شروع کر دی ہے۔ این ڈی اے اتحاد میں مفاہمت کے بعد اب لوگوں کی نظر عظیم اتحاد پر ہے. بی جے پی اور جے ڈی یو 12-12 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔ جب کہ کانگریس اور آر جے ڈی کی طرف سے اس کا اعلان باقی ہے۔ ذرائع کے مطابق آر جے ڈی اور کانگریس نے الگ الگ انتخاب لڑنے کا ذہن بنا لیا ہے اور اس کے لئے تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں -Congress- RJD Engaged Over Upcoming Council
آر جے ڈی کے ریاستی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ کانگریس کے دِل میں کیا ہے وہ ہمیں معلوم نہیں ہے۔ کانگریس میڈیا کے ذریعے ان معاملوں کو حل کرنا چاہتی ہے جو نامناسب ہے۔ اگر وہ آر جے ڈی کے اعلیٰ رہنماؤں سے بات کریں تو بات بن جائے گی۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہم ساتھ میں ملکر اس انتخاب کو لڑیں اور فرقہ پرست طاقتوں کو دور بھگائیں۔ مگر اسے کانگریس سمجھنا نہیں چاہتی ہے۔ بہار میں پارٹی کے لحاظ سے سب سے بڑی پارٹی آر جے ڈی ہے۔ اس لئے سیٹوں پر ہمارا حق زیادہ بنتا ہے۔ مگر کانگریس کے لوگ نصف سیٹوں کے خواب دیکھ رہے ہیں اور یہ ممکن نہیں ہے. ہم چاہتے ہیں کانگریس قومی سطح پر قیادت کرے جب کہ آر جے ڈی بہار کی قیادت سنبھالے۔
ادھر کانگریس کے ریاستی ترجمان راجیش راٹھور نے بھی آ رجے ڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی کانگریس کی وجہ سے مضبوط ہے۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوگا کہ کہ جب بھی آر جے ڈی نے کانگریس کا ساتھ چھوڑا ہے اس وقت آر جے ڈی کمزور ثابت ہوئی ہے۔
- مزید پڑھیں:Bihar MLC Election: گیا میں ایم ایل سی انتخاب میں انصاری برادری نے حصہ داری کا مطالبہ کیا
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اتحاد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہتے ہیں۔ تاہم آر جے ڈی کو اس بات کی فکر نہیں ہے۔
ہماری کوشش ہے کہ آر جے ڈی عظیم اتحاد پوری مضبوطی کے ساتھ اس انتخاب میں آئے مگر یہ آر جے ڈی کو بھی سوچنا پڑے گا. اگر بات نہیں بنی تو کانگریس بھی 24 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے گی۔