ریاست بہار کے پٹنہ میں لاک ڈاؤن کے دوران جہاں سبھی کاروبار بند ہیں وہیں زندگی کے خوبصورت لمحوں کو کیمرے میں قید کر انہیں یادکار بنانے والے فوٹو گرافر بھی گھروں میں قید ہو گئے ہیں۔ ان کے اسٹوڈیو پر تالے لٹک گئے ہیں۔ شادی کے لیے انہیں جو بکنگ ملی تھی وہ سب کینسل ہو گئی ہے۔ اڈوانس میں ملے روپے اور اپنے اسٹوڈیو میں کام کرنے والے ملازم کی تنخواہ کا انتظا ان کی مصیبت کو اور بڑھا رہا ہے۔
فوٹو گرافر بتاتے ہیں کہ اپریل میں شادی کی لگن تیز تھی۔ ویڈیو گرافی کے لیے اچھی بوکنگ ملی تھی۔ فوٹو گھنچوانے والے بھی آتے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے شادیاں کینسل ہو گئیں اور فوٹوگرافی کا بھی کام رک گیا۔
بہار فوٹوگرافر اسوسی ایشن کے صدر اوم پرکاش سنگھ نے بتایا کہ فوٹو گرافروں کی حالت خراب ہو گئی ہے۔ پٹنہ کے تمام اسٹوڈیو بند ہیں۔ ہم نے لاک ڈاؤن پر عمل کیا ہے۔
پٹنہ کے انوپ اسٹوڈیو کے مالک انوپ بتاتے ہیں کہ معاشی بحران سے جوچھنا پڑ رہا ہے۔ لہازا انہوں نے اپنے یہاں رکھے اسٹاف میں کچھ لوگوں کو نکال دیا ہے۔ اور کچھ کو ادھی تنخواہ دے کر مدد کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسی حالت رہی تو مدد بھی رک جائے گی۔
فوٹو گرافر بتاتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں انہیں کافی نقصان ہوا ہے۔ وہ سال بھر پیچھے آ گئے ہیں۔ اس کی بھر پائی ہونے میں دو برس کا وقت لگ جائے گا۔ فوٹوگراپھر حکومت سے مدد کی اپل کر رہے ہیں۔