ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں ہائی کورٹ کے اندر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران بدسلوکی کرنے والے پولیس اہلکار کے خلاف عرضی دائر کی گئی ہے۔
ریاست میں گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران افسران اور پولیس اہلکار پر عوام کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کرنے کا الزام ہے۔
اس معاملے پر روک لگانے کے لئے مفاد عامہ کی عرضی پٹنہ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔
یہ عرضی شاسوت نے دائر کی ہے اس میں یہ کہا گیا ہے کہ کوئی وکیل عدالت کی کارروائی میں شامل ہونے کے لئے کورٹ آرہا ہے تو اس کی گاڑی جج کے نام پر روکی نہیں جاسکتی کیونکہ یہ عدالتی کاروائی میں رخنا ڈالنا ہو گا یہ توہین عدالت کے دائرے میں آئے گا۔
ساتھ ہی اس مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں یو کے کاغذات کی جانچ قانون کے مطابق کی جائے جو محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذریعہ موبائل ایپ میں منظور کی گئی ہے اس میں دکھائے جانے والے کاغذات کو افسران کو قبول کرنا چاہیے اس معاملے کی اگلی سماعت بہت جلد ہوگی۔