تھانہ احاطہ میں تقریباً کمر بھر برسات کا پانی لگ جانے کے سبب پولیس اہلکار اور عام لوگوں کو آنے جانے میں بڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ جان کر حیرت ہوگی رہائشی علاقہ سے متصل اس تھانہ میں پولیس اہلکار کے جانے کے لیے سرکاری کشتی کا انتظام کیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار کشتی سے ہی تھانہ دفتر میں جانے پر مجبور ہیں۔ تھانہ کی گاڑی کسی طرح پانی کے درمیان لہروں کو چیرتی ہوئی نکل جاتی ہے، لیکن پیدل اور بائیک سے تھانہ پہنچنا جان ہتھیلی پر لینے سے کم نہیں ہے۔
تھانہ کی اس حالت سے سرکاری نظام کئی سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ برسوں سے تھانہ کی یہی حالت ہے اور بہار کی صورت بدلنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت آخر تھانہ کی صورت کب بدلے گی؟
صدر تھانہ کے اے ایس آئی گرجا بیٹھا نے کہا کہ، 'تھانہ کے احاطہ میں بارش کے پانی سے آبی جماؤ ہوگیا ہے، جس کے سبب سرکار کی جانب سے کشتی کا انتظام کیا گیا ہے۔ موٹر سائیکل تھانہ تک نہیں آپاتی اور نتیجتاً اسے سڑک پر ہی لگانا پڑتا ہے اور کشتی سے تھانہ تک آتے ہیں۔'
وہیں تھانہ میں شکایت درج کرنے آئے منو کمار جھا اور مقامی افضل احمد نے بتایا کہ تھانہ تک پہنچنے میں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مین روڈ سے دفتر تک میں کمر بھر پانی لگا ہوا ہے، جس میں سانپ کیڑوں کو بھی ڈر لگا رہتا ہے۔
لیکن ضروری ہونے کے سبب اس میں سے گزرنا ہماری مجبوری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مین روڈ پر بھی آبی جماؤ ہے جس کے سبب ضرورت کو پورا کرنے کے لیے باہر جانے میں بڑی دشواری ہوتی ہے۔