ETV Bharat / state

گیا: دیہات میں افواہوں کی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار سست

گیا کے دیہات میں کورونا ویکسین کی ڈوز لگوانے کو لیکر چند طرح کی افواہیں گشت کر رہی ہیں، جسکی وجہ سے ہزاروں کی آبادی والے گاؤں میں پانچ دنوں کے ویکسینیشن کیمپ میں صرف سات افراد نے پہلی ڈوز لگوائی ہے، دیہاتوں میں ایک یہ بھی افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ ویکسین لگوانے کے دو برس بعد موت ہو جائے گی، یہی وجہ ہے کہ لوگ ویکسین لگانے سے انکار کر رہے ہیں، محکمہ ہیلتھ کی ٹیم ویکسین لگائے بغیر ہی گاؤں سے واپس ہورہی ہے۔

author img

By

Published : May 29, 2021, 7:52 PM IST

گیا کے دیہات میں افواہوں کی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی
گیا کے دیہات میں افواہوں کی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی

ریاست بہار کے ضلع گیا کے ہیڈ کوارٹر سے قریب 90 کلومیٹر دور شیرگھاٹی سب ڈویژن کے کئی گاؤں اور پنچایت میں ویکسینیشن کا کام باشندوں کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ گھنٹوں انتظار کے بعد ویکسینیشن ٹیم لوٹنے کو مجبور ہورہی ہے۔ جن گاؤں اور پنچایت ہیڈ کوارٹر میں ویکسینیشن ٹیم پہنچتی ہے اس گاؤں میں سناٹا پسر جاتا ہے، اس جگہ کے آس پاس میں مقامی افراد نظر نہیں آتے ہیں۔

گیا کے دیہات میں افواہوں کی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی

یہ معاملہ گیا کے سبھی دیہات کا ہے تاہم ان علاقوں میں جہاں مسلمانوں کی اور دلتوں کی آبادی اچھی خاصی ہے، وہاں یہ کچھ زیادہ ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ شیرگھاٹی سب ڈویژن کے امام گنج بلاک کے کئی پنچائتوں میں ویکسینیشن کیمپ گزشتہ پچیس مئی سے لگایا گیا ہے تاہم آبادی کے لحاظ سے یہاں پانچ فیصد بھی ویکسینیشن کا کام نہیں ہوا ہے۔

بیکوپور پنچایت کے بیکوپورگاؤں، کوٹھی بازار اور حیات چک میں ویکسینیشن کا کیمپ لگایا گیا، لیکن ان مقامات پر صرف سات افراد نے ہی ویکسین کی پہلی ڈوز لی ہے جبکہ اس پنچایت کی آبادی پچیس ہزار سے زیادہ کی ہے۔ یہی حال لاوا بار پنچایت اور سلیا کا بھی ہے، یہاں بھی ہزاروں کی آبادی والے علاقے میں چند افراد نے ہی ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ان علاقوں میں کورونا وائرس نے قہر برپا نہیں کیا ہے تاہم پھر بھی گاؤں کے لوگ کورونا وائرس سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ لوگ بغیر کسی احتیاط اور بغیر ماسک کے گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

افواہوں نے ویکسینیشن کو کیا ہے متاثر

لوگوں میں کورونا ویکسین کے بارے میں ایسی افواہیں پھیلی ہیں کہ اسے لگانے کے بعد یہ لوگوں پر مضر اثرات مرتب کرے گا ۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے شیرگھاٹی سب ڈویژن کے کئی گاؤں کا دورہ کیا ہے،جن میں لاوابار پنچایت کے بیلوار، بگھوتہ، باہا ،گنگٹی گاوں ،بیکوپور پنچایت کے بیکوپور گاؤں، کوٹھی بازار، حیات چک، کوسماہی گاؤں، اسکے علاوہ دوسری پنچایتوں کے گاوں بھی شامل ہیں۔یہاں پر لوگ کیمرہ کے سامنے بولنے سے صاف طور پر منع کردیا۔

کچھ لوگوں نے بات چیت میں یہ ضرور کہا کہ بخارہو یا کھانسی یا کورونا ہو تب بھی وہ ویکسین نہیں لیں گے۔ لوگوں کے درمیان یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین کی دوسری ڈوز بھی لی ہے وہ بھی بیمار ہو گئے ہیں یا پھر مر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ویکسین لینے سے کیا فائدہ ہوگا۔اس لیے جو بھی ہو وہ ویکسین نہیں لیں گے۔

کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نقلی ویکسین بنایا ہے جس کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں کچھ لوگوں نے نا مرد ہونے کا خطرہ بھی بتایا۔


ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب بیکو پور گاؤں پہنچی، تب ہم نے ہیلتھ سینٹر پر پایا کہ ویکسینیشن کے لیے محکمہ ہیلتھ کی ٹیم موجود ہے۔جب ہم اندر ویکسینیشن کی کارروائی دیکھنے کو داخل ہوئے تو حیران ہوگئے کہ وہاں پر صرف اے این ایم اور آشا کی کارکن موجود تھیں۔ ویکسین لگوانے کے لیے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

سوال کیے جانے پر ویکسین دینے کے لیے موجود ٹیم نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو وہی بات بتائی جو گاؤں کے لوگوں نے کیمرے کے پیچھے بتائی تھی۔

اے این ایم نے کہا کہ بڑے بڑے گاؤں میں جہاں ہزاروں کی آبادی ہے وہاں ویکسینیشن کیمپ لگائے گئے ہیں، لیکن وہاں دس افراد بھی ٹیکہ لگانے نہیں آتے ہیں۔ کوٹھی بیکوپور گاؤں میں ایک ہزار سے زیادہ مکانات ہیں، کوٹھی اردو میڈیم اسکول میں کیمپ لگائے گئے لیکن وہاں بھی اتنی بڑی آبادی ہونے کے باوجود صرف چھ افراد نے ویکسین لگوایاہے۔ جبکہ حیات چک اور بیکوپور گاؤں میں ایک فرد نے بھی کیمپ میں ویکسین نہیں لگوایا۔

انہوں نے کہا کہ گھر گھر جاکر ویکسین لگوانے کی اپیل کی گئی تاہم لوگ یہی کہتے ہیں کہ اگر وہ ویکسین لگوائیں گے تو ان کی موت ہوجائے گی، ویکسین لگوانے سے بخار لگے گا، طبیعت خراب ہوگی اور پریشانی بڑھے گی۔


انہوں نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ ویکسین لینے کو تیار نہیں ہیں۔ ابھی تک کسی نے یہاں گاؤں میں کورونا ویکسین نہیں لی ہے۔ وہ ویکسین لینے کے لیے لوگوں کو راضی کرنے کے لیے گھر گھر تک گئے لیکن سوشل میڈیا پر پھیلی افواہوں کا حوالہ دے کر لوگوں نے کہا کہ وہ ویکسین لیں گے توان کی موت ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی جاتا ہے گاؤں کے لوگ انہیں پر غصہ کرنے لگتے ہیں،۔ ویکسین کے بارے میں غلط فہمی پیدا کی گئی ہے کہ دونوں خوراک لینے کے بعد بھی لوگ بیمار ہو رہے ہیں اور وہ بھی مر رہے ہیں۔ لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے کوشش کی گئی تاہم وہ کوشش ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔

پنچایت کے نمائندوں کو بھی افواہوں نے کیا ہے متاثر

باعث تشویش بات یہ ہے کہ پنچایت کے عوامی نمائندے بھی ان افواہوں سے متاثر ہوچکے ہیں۔ژ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب بیکوپور پنچایت کے کئی نمائندوں سے اس سلسلے میں بات کرنے کی کوشش کی تو وہ بیان دینے سے بچتے نظر آئے. البتہ یہ ضرور کہا کہ لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم جب نمائندہ نے سوال کیا کہ کیا وہ ویکسین لگوا چکے ہیں تو جواب منفی ہی رہا۔

ریاست بہار کے ضلع گیا کے ہیڈ کوارٹر سے قریب 90 کلومیٹر دور شیرگھاٹی سب ڈویژن کے کئی گاؤں اور پنچایت میں ویکسینیشن کا کام باشندوں کی وجہ سے متاثر ہورہا ہے۔ گھنٹوں انتظار کے بعد ویکسینیشن ٹیم لوٹنے کو مجبور ہورہی ہے۔ جن گاؤں اور پنچایت ہیڈ کوارٹر میں ویکسینیشن ٹیم پہنچتی ہے اس گاؤں میں سناٹا پسر جاتا ہے، اس جگہ کے آس پاس میں مقامی افراد نظر نہیں آتے ہیں۔

گیا کے دیہات میں افواہوں کی وجہ سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی

یہ معاملہ گیا کے سبھی دیہات کا ہے تاہم ان علاقوں میں جہاں مسلمانوں کی اور دلتوں کی آبادی اچھی خاصی ہے، وہاں یہ کچھ زیادہ ہی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ شیرگھاٹی سب ڈویژن کے امام گنج بلاک کے کئی پنچائتوں میں ویکسینیشن کیمپ گزشتہ پچیس مئی سے لگایا گیا ہے تاہم آبادی کے لحاظ سے یہاں پانچ فیصد بھی ویکسینیشن کا کام نہیں ہوا ہے۔

بیکوپور پنچایت کے بیکوپورگاؤں، کوٹھی بازار اور حیات چک میں ویکسینیشن کا کیمپ لگایا گیا، لیکن ان مقامات پر صرف سات افراد نے ہی ویکسین کی پہلی ڈوز لی ہے جبکہ اس پنچایت کی آبادی پچیس ہزار سے زیادہ کی ہے۔ یہی حال لاوا بار پنچایت اور سلیا کا بھی ہے، یہاں بھی ہزاروں کی آبادی والے علاقے میں چند افراد نے ہی ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ان علاقوں میں کورونا وائرس نے قہر برپا نہیں کیا ہے تاہم پھر بھی گاؤں کے لوگ کورونا وائرس سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ لوگ بغیر کسی احتیاط اور بغیر ماسک کے گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں۔

افواہوں نے ویکسینیشن کو کیا ہے متاثر

لوگوں میں کورونا ویکسین کے بارے میں ایسی افواہیں پھیلی ہیں کہ اسے لگانے کے بعد یہ لوگوں پر مضر اثرات مرتب کرے گا ۔ ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے شیرگھاٹی سب ڈویژن کے کئی گاؤں کا دورہ کیا ہے،جن میں لاوابار پنچایت کے بیلوار، بگھوتہ، باہا ،گنگٹی گاوں ،بیکوپور پنچایت کے بیکوپور گاؤں، کوٹھی بازار، حیات چک، کوسماہی گاؤں، اسکے علاوہ دوسری پنچایتوں کے گاوں بھی شامل ہیں۔یہاں پر لوگ کیمرہ کے سامنے بولنے سے صاف طور پر منع کردیا۔

کچھ لوگوں نے بات چیت میں یہ ضرور کہا کہ بخارہو یا کھانسی یا کورونا ہو تب بھی وہ ویکسین نہیں لیں گے۔ لوگوں کے درمیان یہ افواہ پھیلی ہوئی ہے کہ جن لوگوں نے ویکسین کی دوسری ڈوز بھی لی ہے وہ بھی بیمار ہو گئے ہیں یا پھر مر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ویکسین لینے سے کیا فائدہ ہوگا۔اس لیے جو بھی ہو وہ ویکسین نہیں لیں گے۔

کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نقلی ویکسین بنایا ہے جس کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں کچھ لوگوں نے نا مرد ہونے کا خطرہ بھی بتایا۔


ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب بیکو پور گاؤں پہنچی، تب ہم نے ہیلتھ سینٹر پر پایا کہ ویکسینیشن کے لیے محکمہ ہیلتھ کی ٹیم موجود ہے۔جب ہم اندر ویکسینیشن کی کارروائی دیکھنے کو داخل ہوئے تو حیران ہوگئے کہ وہاں پر صرف اے این ایم اور آشا کی کارکن موجود تھیں۔ ویکسین لگوانے کے لیے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔

سوال کیے جانے پر ویکسین دینے کے لیے موجود ٹیم نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو وہی بات بتائی جو گاؤں کے لوگوں نے کیمرے کے پیچھے بتائی تھی۔

اے این ایم نے کہا کہ بڑے بڑے گاؤں میں جہاں ہزاروں کی آبادی ہے وہاں ویکسینیشن کیمپ لگائے گئے ہیں، لیکن وہاں دس افراد بھی ٹیکہ لگانے نہیں آتے ہیں۔ کوٹھی بیکوپور گاؤں میں ایک ہزار سے زیادہ مکانات ہیں، کوٹھی اردو میڈیم اسکول میں کیمپ لگائے گئے لیکن وہاں بھی اتنی بڑی آبادی ہونے کے باوجود صرف چھ افراد نے ویکسین لگوایاہے۔ جبکہ حیات چک اور بیکوپور گاؤں میں ایک فرد نے بھی کیمپ میں ویکسین نہیں لگوایا۔

انہوں نے کہا کہ گھر گھر جاکر ویکسین لگوانے کی اپیل کی گئی تاہم لوگ یہی کہتے ہیں کہ اگر وہ ویکسین لگوائیں گے تو ان کی موت ہوجائے گی، ویکسین لگوانے سے بخار لگے گا، طبیعت خراب ہوگی اور پریشانی بڑھے گی۔


انہوں نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ ویکسین لینے کو تیار نہیں ہیں۔ ابھی تک کسی نے یہاں گاؤں میں کورونا ویکسین نہیں لی ہے۔ وہ ویکسین لینے کے لیے لوگوں کو راضی کرنے کے لیے گھر گھر تک گئے لیکن سوشل میڈیا پر پھیلی افواہوں کا حوالہ دے کر لوگوں نے کہا کہ وہ ویکسین لیں گے توان کی موت ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی جاتا ہے گاؤں کے لوگ انہیں پر غصہ کرنے لگتے ہیں،۔ ویکسین کے بارے میں غلط فہمی پیدا کی گئی ہے کہ دونوں خوراک لینے کے بعد بھی لوگ بیمار ہو رہے ہیں اور وہ بھی مر رہے ہیں۔ لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے کوشش کی گئی تاہم وہ کوشش ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔

پنچایت کے نمائندوں کو بھی افواہوں نے کیا ہے متاثر

باعث تشویش بات یہ ہے کہ پنچایت کے عوامی نمائندے بھی ان افواہوں سے متاثر ہوچکے ہیں۔ژ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب بیکوپور پنچایت کے کئی نمائندوں سے اس سلسلے میں بات کرنے کی کوشش کی تو وہ بیان دینے سے بچتے نظر آئے. البتہ یہ ضرور کہا کہ لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم جب نمائندہ نے سوال کیا کہ کیا وہ ویکسین لگوا چکے ہیں تو جواب منفی ہی رہا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.