کئی گاؤں پوری طرح سے سیلاب کی زد میں ہیں ۔ لوگوں کے آنگن تک میں پانی داخل ہونے لگا ہے۔ ایسے علاقے جہاں سیلاب کا پانی تیزی سے اپنی زد میں لے رہا ہے وہاں کے لوگوں نے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے اونچے مقامات پر تمبو لگاکر رات گزارنے پر مجبور ہیں۔
یہی نظارہ دربھنگہ کے صدر تحصیل کے کاکر گھٹی، کھرتھوا، بجلی سمیت درجنوں گاؤں کے لوگوں کا ہے۔ جن کے گاؤں میں کملا ندی میں تغیانی آنے کے سبب تیزی سے پانی پھیل رہا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے این ایچ 57 کو ہی اپنا آشیانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تمام دعوے محض دعوے ہی ثابت ہو رہے ہیں۔
بہار میں ریاستی اسمبلی انتخابات عنقریب ہیں۔شاید تب تک سیلاب کا پانی کم ہو جائے۔ہر بار کی طرح سیاسی پارٹیاں اور ان کے رہنما ریاست کی عوام سے بلند بانگ وعدے کیے جار ہے ہیں۔ انہیں وعدوں اور امیدوں کے سہارے سیلاب متاثرین روز مرہ کی زندگی کی گزاریں گے لیکن پھر اگلے سال انہیں اسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔