اس موقع پر کانگریس پارٹی کے رہنماوں نے ہلاک شدگان کو خراج تحسین پیش کیا اور دعا کی کہ لواحقین کو صبر جمیل عطا ہو۔ اس کے ساتھ ہی زخمی ہونے والے افراد کی بھی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
ریاست بہار کے شہر گیا میں کانگریس پارٹی نے دہلی تشدد میں ہلاک ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔اس موقع پر کانگریسی رہنما و مگدھ کمشنری انچارج پروفیسر وجے کمارمیٹھو نے کہا کہ 'مرکزی حکومت اور دہلی حکومت کی ناک کے نیچے چار دن تک مٹھی بھر لوگوں نے دہلی کو فرقہ وارانہ تشدد میں تبدیل کردیا جس میں 38 افراد ہلاک اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔ تاہم حکومت فسادیوں پر قابو نہیں پاسکی، اب تک زہرافشانی کرکے فساد برپا کرنے والے بی جے پی رہنما کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں کی گئی ہے۔'
رہنماؤں نے مرکزی وزیر داخلہ کو اس کے لیے ذمہ دار بتاتے ہوئے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیاکہ وزیرداخلہ کوفوری طورسے ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
انہوں نے بہار کے بیگوسرائے کے 14 سال نتن کی موت پر بھی گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور بہار حکومت سے ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
نتن کی دلی تشدد میں موت ہوئی ہے ۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم سے لیکر پورامرکزی کابینہ ہے ۔ اس کے باوجود مناسب کارروائی نہیں ہوئی ۔وزیراعظم کی خاموشی کی وجہ سے دلی میں فرقہ وارانہ تشددہوئے ۔اس سے پورے ملک کی عوام سوچنے پرمجبور ہے ، ساتھ ہی رہنماوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد ہی باہمی اخوت کو مضبوط بنانے اور امن وامان بنانے میں حکومت آگے کی کاروائی کوانجام دے۔
اس موقع پر آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر و مگدھ ڈویژنل کانگریس کے ترجمان پروفیسر وجے کمار مٹھو ، بابو لال پرساد سنگھ ، رام پرمود سنگھ ، شیو کمار چورسیا ، دامودر گوسوامی ، محمد نواب علی ، محمد ٹیپو خان ، ڈاکٹر حامد حسین ، ضمیر شہیدی ، ڈاکٹر۔ احمد حسین مکی ، پرویز عالم ، شریکانت شرما ، اشوک سنگھ ، ٹنکو گیری ، کندن کمار ، پروفیسر امر سنگھ سیرمور ، شری رام دبے ، بالرام شرما ، سوجیت گپتا ، ونود ، کرشن كانت ، لاڈلا انصاری، گولڈن خان، ستیندر سنگھ، ارون کمار پاسوان، جناردن مانجھی وغیرہ شامل تھے ۔