ETV Bharat / state

پٹنہ: گاندھی میدان سے 80 بزرگ خاتون کا وزیر اعظم کو چیلینج - بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان

بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان کے دھرنے میں شامل 80 سالہ خاتون نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قانون کو واپس لے ورنہ وہ آئندہ کے لیے تیار رہیں۔

بزرگ خاتون کا وزیر اعظم کو چیلینج
بزرگ خاتون کا وزیر اعظم کو چیلینج
author img

By

Published : Feb 8, 2020, 3:31 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 2:33 PM IST

مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے ملک کی خواتین نے اپنے کندھے پر جو ذمہ داری اٹھائی ہے اسے بخوبی نبھارہی ہیں دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس غیر معینہ مدت دھرنا آٹھ دنوں سے جاری ہے۔

گاندھی میدان میں غیر معینہ مدت کا دھرنا کا اہتمام لوک جن تانترک پہل کی جانب سے کیا گیا ہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں غیر مسلم و دلت خواتین بھی شامل ہورہی ہیں ان کے علاوہ پٹنہ کے دانشور اور وکلاء اور انجینئر کی شمولیت نے اس دھرنے کو الگ مقام بخشا ہے۔

دھرنے میں شامل 80 سالہ بزرگ عائشہ خاتون کا جذبہ قابل دید ہے۔

بزرگ خاتون کا وزیر اعظم کو چیلینج

عائشہ خاتون نے کہا کہ انہیں حکومت سے کچھ نہیں چاہیے حکومت اپنا یہ قانون واپس لے، اس ملک میں ہندو مسلم سکھ عیسائی ایک ساتھ جیسے آزادی سے رہتے تھے ویسے ہی اب بھی آزادی سے رہنے دیا جائے۔

انہوں نے وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر غور کریں اسے واپس لیں ورنہ جو انجام ہوگا اس کے لیے وہ تیار رہیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مرتے دم تک اس قانون کی پرزور مخالفت کرتی رہیں گی۔


لوک جن تانترک پہل کی کنوینر کنچن بالا نے کہا کہ 'حکومت ہماری شہریت ختم نہیں کر سکتی ہم ان کو ہی واپس بلا لیں گے 74 کے تحریک میں نمائندہ واپسی کا جو سوال تھا وہ اختیار عوام اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم غیر قانونی ہوگئے تو آپ ہمارے ووٹ سے انتخاب جیت کر کیسے سے اقتدار میں رہیں گے آپ وزیراعظم بنے حکومت قائم ہوئی اور آج ہم آپ کو چیلنج کر رہے ہیں کے آپ شہری نہیں ہیں۔

اس کے بعد انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کا انتخاب کرائیں آج کے حالات میں اگر وہ دوبارہ وزیراعظم بنتے ہیں تو تب وہ سی اے اے اور این آر سی کرائیں۔


پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل اور کسان مہا پنچایت کے ضلعی صدر رام جیون پرساد سنگھ نے کہا کہ 'ہندو مسلمان قرآن اور دو فرقہ کے درمیان ٹکراؤ پیدا کرنے کے لیے یہ سی اے اے قانون لایا گیا ہے یہ پوری طرح آئین مخالف عوام مخالف اور غریب مخالف قانون ہے ہم لوگ یہاں بیٹھ کر پورے ملک سے اس قانون کے واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں'۔

مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج میں روز بروز شدت آتی جارہی ہے ملک کی خواتین نے اپنے کندھے پر جو ذمہ داری اٹھائی ہے اسے بخوبی نبھارہی ہیں دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس غیر معینہ مدت دھرنا آٹھ دنوں سے جاری ہے۔

گاندھی میدان میں غیر معینہ مدت کا دھرنا کا اہتمام لوک جن تانترک پہل کی جانب سے کیا گیا ہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں غیر مسلم و دلت خواتین بھی شامل ہورہی ہیں ان کے علاوہ پٹنہ کے دانشور اور وکلاء اور انجینئر کی شمولیت نے اس دھرنے کو الگ مقام بخشا ہے۔

دھرنے میں شامل 80 سالہ بزرگ عائشہ خاتون کا جذبہ قابل دید ہے۔

بزرگ خاتون کا وزیر اعظم کو چیلینج

عائشہ خاتون نے کہا کہ انہیں حکومت سے کچھ نہیں چاہیے حکومت اپنا یہ قانون واپس لے، اس ملک میں ہندو مسلم سکھ عیسائی ایک ساتھ جیسے آزادی سے رہتے تھے ویسے ہی اب بھی آزادی سے رہنے دیا جائے۔

انہوں نے وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر غور کریں اسے واپس لیں ورنہ جو انجام ہوگا اس کے لیے وہ تیار رہیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مرتے دم تک اس قانون کی پرزور مخالفت کرتی رہیں گی۔


لوک جن تانترک پہل کی کنوینر کنچن بالا نے کہا کہ 'حکومت ہماری شہریت ختم نہیں کر سکتی ہم ان کو ہی واپس بلا لیں گے 74 کے تحریک میں نمائندہ واپسی کا جو سوال تھا وہ اختیار عوام اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم غیر قانونی ہوگئے تو آپ ہمارے ووٹ سے انتخاب جیت کر کیسے سے اقتدار میں رہیں گے آپ وزیراعظم بنے حکومت قائم ہوئی اور آج ہم آپ کو چیلنج کر رہے ہیں کے آپ شہری نہیں ہیں۔

اس کے بعد انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کا انتخاب کرائیں آج کے حالات میں اگر وہ دوبارہ وزیراعظم بنتے ہیں تو تب وہ سی اے اے اور این آر سی کرائیں۔


پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل اور کسان مہا پنچایت کے ضلعی صدر رام جیون پرساد سنگھ نے کہا کہ 'ہندو مسلمان قرآن اور دو فرقہ کے درمیان ٹکراؤ پیدا کرنے کے لیے یہ سی اے اے قانون لایا گیا ہے یہ پوری طرح آئین مخالف عوام مخالف اور غریب مخالف قانون ہے ہم لوگ یہاں بیٹھ کر پورے ملک سے اس قانون کے واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں'۔

Intro:دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گانے میدان کے دھرنے میں شامل 80 سالہ خاتون نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قانون کو واپس لے ورنہ اس کا انجام انھے بھگتنا پڑے گا عائشہ خاتون نے کہا کہ وہ مرتے دم تک اس قانون کی پرزور مخالفت کرتی رہیں گی


Body:حکومت کے ذریعہ لائے گئے متنازعہ قانون کی کے خلاف احتجاج روزبروز تیز تر ہوتا جارہا ہے ملک کی خاتون نے اپنے کندھے پر جو ذمہ داری اٹھائی ہے اسے بخوبی نبھارہی ہیں دارالحکومت پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس غیر معینہ مدت دھرنا آٹھ دنوں سے چل رہا ہے

گاندھی میدان میں غیرمعینہ مدت کا دھرنا کا اہتمام لوک جن تانترک پہل کی جانب سے کیا گیا ہے اس دھرنے میں بڑی تعداد میں غیر مسلم دلت عورتیں شامل ہورہی ہیں ان کے علاوہ پٹنہ کے دانشور اور وکلاء اور انجینئر کی شمولیت نے اس دھرنے کو الگ مقام بخشا ہے

دھرنے میں شامل بزرگ 80 سالہ عایشہ خاتون کا جذبہ قابل دید ہے انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت سے کچھ نہیں چاہئے حکومت اپنا یہ قانون واپس لے اس ملک میں ہندو مسلم سکھ عیسائی ایک ساتھ جیسے آزادی سے رہتے تھے وہ آزادی سے رہی ہیں ان کی خواہش ہے ہے انہوں نے وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر غور کریں اسے کہا واپس لے لیں ورنہ جو انجام ہوگا اس کے لئے تیار رہے انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مرتے دم تک اس قانون کی پرزور مخالفت کرتی رہیں گی

ہولڈ اپ/ ساؤنڈ
عایشہ خاتون( بزرگ خاتون)

لوک جن تانترک پہل کی کنوینر کنچن بالا نے کہا کہ حکومت ہماری شہریت ختم نہیں کر سکتی ہم ان کو ہی واپس بلا لیں گے 74 کے تحریک میں نمائندہ واپسی کا جو سوال تھا وہ اختیار عوام اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں انہوں نے کہا کہ جب ہم غیر قانونی ہوگئے تو آپ ہمارے مجھے ووٹ سے انتخاب جیت کر کیسے سے اقتدار میں رہیں گے آپ وزیراعظم بنے حکومت قائم ہوئی اور آج ہم کوئی آپ چیلنج کر رہے ہیں کے آپ شہری نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی میں ذرا بھی شرمایا باقی ہیں تو پارلیمنٹ کا انتخاب کریں اور اس کے بعد انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی میں ذرا بھی شرم باقی ہیں تو پارلیمنٹ کا انتخاب کرائیں آج کے حالات میں اگر وہ دوبارہ وزیراعظم بنتے ہیں تو سی اے اے اور این آر سی کرائیں

ہولڈ اپ/ ساؤنڈ
کنچن بالالوک جن تانترک پہل کی کنوینر

پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل اور کسان مہا پنچایت کے ضلعی صدر رام جیون پرساد سنگھ نے کہا کہ ہندو مسلمان قرآن اور دو فرقہ کے درمیان ٹکراؤ پیدا کرنے کے لیے یہ سی اے اے قانون لایا گیا ہے یہ پوری طرح آئین مخالف عوام مخالف اور غریب مخالف قانون ہے ہم لوگ یہاں بیٹھ کر پورے ملک سے اس قانون کے واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں

ہولڈ اپ/ ساؤنڈ
رام جیون پرساد سنگھ پٹنہ ہائی کورٹ کے وکیل

پی ٹو سی


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 2:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.